بیروت۔ بیروت کی ایک بندر گاہ پر کام کرنے والے شخص کو بیروت دھماکہ کے 30گھنٹوں بعد سمندر سے زندہ برآمد کرلیاگیاہے۔
امین الزاہد لبیان کی درالحکومت میں دھماکہ کے بعد سے لاپتہ بتائے جارہے تھے۔ الزاہد شدید طور پر زخمی ہوگئے تھے جبکہ ہولناک دھماکہ کی وجہہ سے ان کے کپڑے تار تار تھے۔
خون میں لت پت حالت میں بحرہ روم سے دستیاب راحت کار ٹیم کے ہاتھ لگے الزاہد کو بیروت کے رفیق ہراری یونیورسٹی اسپتال منتقل کیاگیاہے۔
گمشدہ لوگوں کی تلاش میں امین الزاہد کی تصویر انسٹاگرام پیج پر شائع کی گئی تھی۔
تاہم سوشیل میڈیا پوسٹ کے مطابق الزاہد کے گھر والوں کی ان تک رسائی نہیں ہوئی تھی۔
Amin Al Zahed has been found alive but his family can’t find him in any hospital!! If someone knows anything please call his brother 03/090234 RTs are appreciated
— Nou (@29_nou) August 6, 2020
جمعرات کے روز پیش ائے دھماکے میں کم سے کم137لوگ مارے گئے جبکہ 5000لوگ شدید زخمی ہوئے تھے۔
بندرگاہ کا ٹیکس ادا کرنے سے قاصر روسی کشتی سے ضبط شدہ 2750ٹن امونیم نائٹریڈ جو بندرگاہ کے وائیر ہاوز میں رکھا ہوا تھا دھماکہ کاسبب بنا ہے