بیجنگ۔ تائیوان کے متنازعہ دورے کے جواب میں چین نے امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نانسی پلوسی اور ان کے قریبی فیملی ممبرس پر غیر متعینہ پابندیاں عائد کردی ہیں‘ جمعہ کے روز بیجنگ میں خارجی منسٹر نے اس بات کا اعلان کیاہے۔
ڈی پی ایے نیوز نے وزرات کے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ”چین کے شدید تحفظات اور اختلافات کے باوجود ہلوسی نے چین کے تیوان خطے کا دورہ کرنے کا اصرار کیا۔ یہ چین کے اندورنی معاملات میں زبردست مداخلت ہے‘۔
یہ چین کی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کو سنگین طور پر ون چین کے اصول کو پامال کرنا ہے اور ابنائے تائیوان کے امن واستحکام کو شدید خطرات سے دوچارکرنا ہے“۔اس میں مزید کہاگیاہے کہ ”پلوسی کے جارحانہ اکسانے والی حرکت کے جوابمیں چین نے فیصلہ کیاپلوسی اور ایک قریبی رشتہ داروں پر عوامی جمہوری چین کے متعلقہ قوانین کے ساتھ امتناع عائد کرے“۔
پلوسی کے خود مختار جمہوری حکمرانی پر مشتمل جزیدہ کو منگل کے روم دورے نے بیجنگ کو سمندری او رہوائی فوجی مشق کے ساتھ راست تائیوان کے پانی میں آگ لگانے کی مشق کے لئے مجبور کیاہے۔
اس سے قبل وزرات خارجہ نے جاپانی سفیر کو ٹوکیو کی جانب سے جی 7گروپ کے فریم ورک کے اندر تائیوان کے اردگرد چین کی چالو ں پر تنقید پر جوابی کاروائی میں طلب کیاتھا۔ مذکورہ وزرات نے یہ کہاکہ احتجاج میں مذکورہ سفیر کے حوالے ایک رسمی احتجاج کیاگیاہے۔
جمعرات کے روز جی 7ممالک کے سفرا اور ای یو نمائندوں کو بھی اسی طرح طلب کیاگیاتھا۔ جی 7نے اپنے وزرائے خارجہ کے ایک بیان پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زوردیاتھا کہ امریکہ کے ایک اعلی سطحی سیاستدانوں کے تائیوان کے دورے کو”جارحانہ فوجی سرگرمیوں“ کا بہانہ استعمال کرنے کی کوئی وجہہ نہیں ہے۔
پلوسی ایک چوتھائی صدی میں تائیوان کا دورہ کرنے والی ایک اعلی سطحی سفیر بن گئی ہیں۔ بیجنگ مذکورہ خود مختار جزیرہ کو اپنا خطہ تصور کرتا ہے اورتائیوان کے ساتھ کسی بھی سرکاری رابطہ کو مستردکرتا ہے