تاریخی شہر حیدرآباد کے تمام اے ٹی ایمس میں پھر کیش کی کمی

,

   

ملک بری طرح معاشی بحران میں پھنس چکا ہے، اسکی اصل مودی حکومت کے ماضی میں کیے ہوئے غلط فیصلے ہیں، جس میں جی ایس ٹی، اور نوٹ بندی بھی شامل ہے۔ جب سے نوٹ بندی ہوئی ہے تو ملک بھر میں جگہ جگہ کیش کی کمی کی شکایات موصول ہو رہی ہے، مگر حکومت اس چیز کو روکنے میں پوری طرح ناکام ہے۔

اسی طرح کی شکایت حیدرآباد سے آرہی ہے، جگہ جگہ میں اے ٹی ایمس سے نقد کی کمی کی شکایت موصول ہوئی ہے، قومی بینکوں سے لے کر پرائیوٹ بینک بھی ان حالات سے گزر رہے ہیں۔ کسی اے ٹی ایمس میں نو کیش کا بورڈلگا ہوا تو کسی میں نو سروس کا بورڈ لگا ہوا ہے۔ اگر کسی جگہ کچھ لکھا ہوا نہیں رہتا ہے تو جب مشین استعمال کرتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ قریب کے برانچ میں چلے جائیں۔ پلی کے بعد آئی سی آئی سی آئی اے ٹی ایمس میں بھی کبھی کبھار رقم ہوتی ہے۔ بوئن پلی کے بینک آف بروڈہ کے اے ٹی ایم میں بھی نقدی کی کمی ہے لیکن بینک عہدیداروں نے اصرار کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں نقدی کی کوئی کمی نہیں ہے۔

مگر ملک کے حالات اتنے برے ہونے کے باوجود ملک کے خرچے سے بیرونی ملک کے اسفار نہیں رکتے انکی عیاشی نہیں رکتی اور نہ اپنی غلط پالیسیوں سے بعض اتے ہیں۔

(سیاست نیوز)