تاریخی چومحلہ پیالیس کی عظمت رفتہ بحال،یوروپین طرز تعمیر ، سیاحوں کیلئے توجہ کا مرکز

   

حیدرآباد ۔ 21 مئی (سیاست نیوز) حیدرآباد کے پرانے شہر میں واقع یوروپین طرز پر تعمیر کردہ تاریخی چومحلہ پیالیس کی عظمت رفتہ کو بحال کیا گیا ہے۔ آصف جاہی دورحکومت کے دوران دوسرے نظام کے دور میں چارمینار اور لاڈبازار کے بالکل قریب خلوت گراؤنڈ کے پاس اس تاریخی محل کو تعمیر کیا گیا تھا۔ بارش کے دوران 27 جون 2020ء کو خلوت میدان کے سامنے موجود چومحلہ پیالیس کے بالائی حصہ میں موجود کھڑکی نیچے گر گئی تھی۔ تقریباً 2 سال تک اس کے مرمتی کام جاری رہے جو اب پائے تکمیل کو پہنچا ہے جس کے بعد تاریخی چومحلہ پیالیس سیاحوں کیلئے ایک پرکشش توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ یہ پیالیس ایران کے تہران میں واقع شاہ محل کے فن تعمیر سے ملتا جلتا ہے۔ 1912 میں ساتویں نظام میر عثمان علی خان نے اس محل کی مرمت کے ساتھ مزید تزئین و آرائش کی تھی۔ تقریباً 2.90 لاکھ گز کے وسیع احاطے پر تعمیر کردہ یہ پیالیس کبھی نظاموں کی رہائش گاہ ہوا کرتا تھا۔ فی الحال الکٹرک لائیٹس والے فانوس چومحلہ کو روشنیوں سے منور کررہے ہیں۔ اس تاریخی چومحلہ پیالیس کا 1750 میں صلابت جنگ نے سنگ بنیاد رکھا۔ اس پیالیس میں نظام خاندان کے پانچ، چھ، سات اور آٹھ نظاموں کی تاج پوشی ہوئی تھی۔ سال 2010ء میں یونیسکو نے خصوصی طور پر اس پیالیس کو ایشیاء پیسیفک میرٹ ایوارڈ کا اعلان کیا۔ 2017ء میں قومی محکمہ سیاحت سے بہترین دیکھ بھال اور مختلف طور پر قابل دوستانہ کا ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ن