نئی دہلی، یکم جولائی (یو این آئی) بہار میں اسمبلی انتخابات سے قبل ووٹر لسٹوں کی خصوصی نظر ثانی (ایس آئی آر) کے معاملے پر پیدا ہوئے تنازعہ کے درمیان آل انڈیا ترنمول کانگریس کے پانچ رکنی وفد نے منگل کو یہاں الیکشن کمیشن سے ملاقات کی۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ اس کے وفد نے ملک میں جمہوری عمل کو محفوظ اور مضبوط بنانے کے لیے کمیشن کو کئی تجاویز پیش کیں۔ وفد میں پارٹی لیڈر اور ممتا حکومت میں وزیر چندریما بھٹاچاریہ، ایم پی کلیان بنرجی، ایم ایل اے فرہاد حکیم، اروپ بسواس اور راجیہ سبھا ممبر پرکاش چک برائیک شامل تھے ۔ میٹنگ میں چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار اور ان کے دو ایسوسی ایٹ کمشنر ڈاکٹر سکھبیر سنگھ سندھو اور ڈاکٹر وویک جوشی نے شرکت کی۔ پارٹی نے کہا کہ ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے الیکشن کمیشن کو تجاویز پیش کیں اور جمہوری عمل کو محفوظ اور مضبوط رکھنے پارٹی کے اہم خدشات کو اٹھایا۔ الیکشن کمیشن نے عمل کو آئینی التزامات کے تحت آزاد اور منصفانہ رکھتے ہوئے اسے ووٹروں سمیت تمام متعلقین کے لیے مزید ہموار اور موافق بنانے کے لئے ملک بھر کی سیاسی جماعتوں سے بات چیت کا سلسلہ شروع کیا ہے ۔
اس دوران کمیشن نے ریاستوں میں انتخابات سے قبل ان کی ووٹر لسٹوں کا مکمل جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس کی شروعات بہار سے ہوئی ہے جہاں اس سال انتخابات ہونے والے ہیں۔ کمیشن ووٹرز کی جائے پیدائش کی بھی جانچ کر رہا ہے تاکہ غیر قانونی تارکین وطن کو ووٹر لسٹ میں جگہ نہ مل سکے ۔
چیف الیکشن کمشنر گیانیش کمار نے کہا ہے کہ ‘‘عوامی نمائندگی ایکٹ کے مطابق، آپ کو صرف اس اسمبلی حلقے میں ووٹ ڈالنے کا حق ہے جس کے آپ ایک عام رہائشی ہیں۔ مثال کے طور پر، اگر آپ عام طور پر دہلی میں رہتے ہیں لیکن آپ کا ذاتی گھر پٹنہ میں ہے ، تو آپ کا ووٹ دہلی میں ہونا چاہیے ، پٹنہ میں نہیں۔’’
بہار کے بعد آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔