واشنگٹن 22 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) امریکی محکمہ خارجہ کے ایک سینیر عہدہ دار نے کہا ہے کہ ترکی اور لیبیا کے درمیان طے پانے والا سمجھوتا ’غیر مددگار‘ اور ’اشتعال انگیز‘ ہے اور اس پر امریکا کو تشویش لاحق ہے۔امریکی عہدہ دار کا کہنا ہے کہ لیبیا میں جاری تنازع برسرزمین روسی شرپسندوں کی تعداد میں اضافے کے بعد سے زیادہ خونریز ہوتا جا رہا ہے۔ان صاحب کے بہ قول امریکا اس تنازع میں کسی فریق کی طرف داری نہیں کررہا ہے اور وہ کسی سمجھوتے تک پہنچنے کے لیے اثرورسوخ کے حامل تمام فریقوں سے بات چیت کررہا ہے۔ترکی کی پارلیمان نے ہفتے کے روز لیبیا کی اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت کے ساتھ ایک سکیورٹی اور فوجی سمجھوتے کی منظوری دی ہے۔اس سے قبل ان کے درمیان ایک میری ٹائم سمجھوتا طے پایا تھا جس پر بین الاقوامی سطح پر تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے۔نئی ڈیل کے تحت ترکی لیبیا کے وزیراعظم فایزالسراج کی دارالحکومت طرابلس اور مغربی علاقوں میں عمل داری کی حامل حکومت کی درخواست پر اس کی فوج کوعسکری تربیت دے گا اور فوجی آلات مہیا کرے گا۔