ترکی فلسطینی کازکی حمایت کرتا ہے۔اردغان

,

   

اردغان نے یہ کہاکہ ترکی اسرائیل کے ساتھ سیاسی‘ ثقافتی اور معاشی تعلقات کی وجہہ سے فلسطین کے ساتھ حمایت ترک نہیں کرے گا۔
انقارہ۔ترکی کے صدر رجب طیب اردغان نے کہاکہ ان کا ملک فلسطینی کاز کے لئے اپنی حمایت کو جاری رکھے گا یہاں تک جب حکومت اسرائیل کے ساتھ تعلقات استوار کررہی ہے۔

اردغان نے پارلیمنٹ اپنے قانون سازوں کو بتایاکہ”اسرائیل کے ساتھ ہمارے سیاسی معاشی تعلقات کے لئے یہ اقدامات ہم اٹھارہے ہیں جو الگ ہیں“فلسطینی کازسے“۔

زنہو نیوز ایجنسی نے ترکی صدر کے حوالے سے کہاکہ ترکی اسرائیل کے ساتھ سیاسی‘ ثقافتی اور معاشی تعلقات کی وجہہ سے فلسطین کے ساتھ حمایت ترک نہیں کرے گا۔انہوں نے کہاکہ ”اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم یروشلم اور دیگر فلسطینی خطوں میں قبضوں پر ہم اپنی آنکھیں بند کرلیں گے“۔

اردغان نے کہاکہ فلسطینی کاز کے موثر انداز میں دفاع کے لئے”واجبی‘ متواتر اور متوازن“ تعلقات اسرائیل کے ساتھ ہیں۔

فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان میں مغربی کنارہ اور ایسٹ یروشلم میں پچھلے کچھ ہفتوں سے جھڑپوں کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب مسلمانوں کے مقدس ماہ صیام کے دوران جمعہ کے روز سے شروع ہونے والے یہودی تہوار پاس اوور کی شروعات ہوئی تھی۔

اردغان نے اپنے ایک ٹوئٹر پوسٹ کے مطابق اسرائیل کے اپنے ہم منصب ازحاک ہرزورگ سے فون کال پر بات چیت کے دوران اردغان نے زوردیاکہ وہ یروشلم میں مسجد الاقصاء کی حیثیت اس کے روحانی تقدس کے خلاف ”اشتعال انگیزی او ردھمکیوں“کی اجازت نہیں دیں گے۔

ترکی او راسرائیل کے مابین پچھلے کچھ مہینوں میں اتحاد ہوا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان تعلقات2010میں اس وقت خراب ہوگئے تھے جب ترکی کی قیادت میں غزہ پٹی پر اسرائیل کی ناکہ بندی توڑنے کی کوشش کرنے والے ایک بحری بیڑے کی اسرائیلی فورسیز کے ساتھ جھڑ پ ہوئی تھی اور اس جہاز میں سوار 10ترک باشندے ہلاک ہوگئے تھے۔

ایک اورتازہ کشیدگی2018میں اس وقت ہوئی جب ترکی نے یروشلم میں امریکی سفارت خانہ کے خلاف غازی سرحد پر احتجاج کے دوران اسرائیلی دستوں کے ہاتھوں فلسطینیوں کی ہلاکت کے خلاف اسرائیلی سفیر کوترکی نے برطرف کردیاتھا۔