ترکی میں فرد واحد کی حکمرانی ختم کرنے اپوزیشن کوشاں

   

Ferty9 Clinic

انقرہ ۔3مئی(سیاست ڈاٹ کام) ترکی کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت فیوچر پارٹی نے ترک صدر رجب طیب اردوغان کے ملک چلانے کے طریقہ کار کو مسترد کر دیا ہے۔ اپوزیشن جماعت کے رہ نمائوں نے کہا ہے کہ وہ ترکی میں فرد واحد کی حکمرانی ختم کرنے کے لیے جدو جہد کررہے ہیں۔ ان کا اشارہ ترک صدر طیب ایردوغان کی جانب تھا جن پر الزام عاید کیا جاتا ہے کہ وہ ملک میں آمریت کو فروغ دے رہیہیں۔ اپوزیشن جماعت نے کہا ہے کہ صدر طیب نے اپریل 2017 میں ایک عوامی ریفرنڈم کے بعد 2018 کے وسط میں عمل میں آنے والے پارلیمانی نظام کو دوسرے صدارتی نظام میں تبدیل کردیا تھا۔ترکی کی اپوزیشن سے تعلق رکھنے والی جماعتوں ریپبلکن پیپلز پارٹی اور کرد نواز ڈیموکریٹک پیپلز اور گڈ پارٹی ترکی میں صدارتی نظام کی مخالف جماعتوں میں شامل ہیں۔ ناقدین نے کہا ہیکہ ترکی میں صدر طیب ایردوغان نے اپنی آمریت مسلط کرنے اور فرد واحد کے فیصلوں کے لیے پارلیمانی نظام کو صدارتی نظام میں تبدیل کیا۔ اس تبدیلی کے بعد صدر مملکت ملک کے مطلق العنان حکمران بن گئے۔ انہیں وسیع اختیارات حاصل ہیں اور وہ پارلیمنٹ سے رجوع کیے بغیر اپنی مرضی کے عہدیداروں کا تقرر کرنے کے ساتھ جس وزیر یا عہدیدار کو چاہئیں معزول کرسکتے ہیں۔ترکی کے سابق وزیر اعظم احمد دائود اوگلو اور ان کے نائب علی بابکان نے گذشتہ سال اردوغان کی حکمران جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی سے استعفیٰ دینے کے بعد اپوزیشن کی جماعتوں کے مطالبات کی حمایت شروع کردی تھی۔ انہوں نے اپنی الگ جماعت تشکیل دینے کے بعد ملک میں صدارتی نظام کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ ملک میں عوامی حکومت کے خواہاں ہیں ۔