حیدرآباد: ان دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیوتیزی سے وائرل ہورہی ہے۔ اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ 78مردہ کتوں کو لاری میں ڈالا جارہا ہے۔ یہ ویڈیو سدی پیٹ علاقہ کی ہے جہاں کتو ں کو مار ڈالا گیا۔ بلدیہ عملہ کے مطابق انہیں سدی پیٹ میونسپل حکام کی جانب سے ہدایت جاری کی گئی تھی کہ ان کتو ں کو ماردیا جائے۔ دی نیوز منٹ سے بات کرتی ہوئی ایک عورت نے بتایا کہ ان چالیس کتو ں میں سے میں روزانہ تین کتوں کو کھانا فراہم کرتی تھی جو ہمارے ہی علاقہ میں پناہ گزیں تھے۔ جب کتے اس علاقہ سے غائب تھے تو میں انہیں ڈھونڈنے کیلئے نکل پڑی۔ اسی دوران ہمارے کالونی کے ایک مکین نے بتایا کہ وہاں بلدیہ کے عملہ کتوں کو گاڑی میں ڈال رہا ہے۔ جب میں یہاں پہنچی تو دیکھا کہ یہ لوگ مردہ کتوں کو گاڑی میں ڈال رہے ہیں۔
اس عورت نے بتایا کہ میں نے ان بلدیہ عملے سے ان کتوں کے بارے میں پوچھا تو ان لوگوں نے مجھے بتایا کہ انہیں بلدیہ حکام کی جانب سے ہدایت دی گئی تھی کہ انہیں ان کتو ں کو ماردیا جائے۔ پولیس نے اس معاملہ میں ایک کیس درج کرلیا ہے۔ جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنے والی ایک ٹیم وہاں پہنچ گئی۔ حقوق کے ایک کارکن پروین نے بتایا کہ جو لوگ اپنے آپ کو بلدیہ کا عملہ بتارہے تھے وہ بلدیہ کا یونیفارم پہنے ہوئے نہیں تھے صرف ان کے ہاتھوں میں اپنی حفاظت کیلئے دستے پہنے ہوئے تھے۔ ان کے پوچھے جانے پر ان لوگوں نے بتایا کہ وہ مزدور ہیں او رہمیں ان کتوں کو گاڑی میں ڈالنے کے لئے کہا گیا اور اس کام کے لئے پیسہ بھی دئے گئے ہیں۔ جانور حقوق کارکنوں نے اس کا شکایت سدی پیٹ کلکٹر سے کی۔ کلکٹر اس معاملہ کارروائی کرتے ہوئے فوری بلدیہ کے چار عملہ کو معطل کردیا۔
Update: (Trigger Warning) A team of activists from #Hyderabad have found the bodies discarded at local dump in #Siddipet with no hygienic procedure followed. A case has been booked under Prevention of cruelty against animal act @Pravall63315158 @Collector_SDPT @cpsiddipet pic.twitter.com/XyBOOjGe0L
— Donita Jose (@DonitaJose) June 23, 2019
This is what all municipalities in #Telangana are doing to remove dogs.Complete violation of ABC rules. No dignity, no hygiene and not scientific. Mindless slaughter in #Siddipet @Collector_SDPT @arvindkumar_ias @TSMAUDOnline @Manekagandhibjp @peta @bluecrosshyd @amalaakkineni1 pic.twitter.com/BprnMLxLcg
— Donita Jose (@DonitaJose) June 22, 2019