جامعہ لائبریری میں بہیمانہ پولیس لاٹھی چارچ کا ویڈیو جاری

,

   

چہرہ چھپائے سکیوریٹی اہلکاروں کی بہیمانہ کارروائی ۔ پرینکا گاندھی و سیتارام یچوری کا اظہار مذمت

نئی دہلی 16 فبروری ( سیاست ڈاٹ کام ) جامعہ ملیہ اسلامیہ میں پولیس کی بہیمانہ کارروائی اور لاٹھی چارچ کے دو ماہ بعد اب جامعہ رابطہ کمیٹی نے ایک ویڈیو جاری کردیا ہے جس میں نیم فوجی دستوں اور پولیس کے اہلکاروں کو جامعہ لائبریری کے ریڈنگ روم میں طلبا پر بے تحاشہ اور بلا اشتعال لاٹھی چارچ کرتے دکھایا گیا ہے ۔ اس ویڈیو پر کئی سیاسی قائدین بشمول کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے ۔ ایک 48 سکنڈ کا ویڈیو آج سامنے آیا ہے جو لگتا ہے کہ کسی سی سی ٹی وی فوٹیج کا ہے ۔ اس میں دکھایا گیا ہے کہ سات تا آٹھ نیم فوجی دستوں کے اہلکار یا پولیس اہلکار ریڈنگ روم میں داخل ہوتے ہوکر طلبا پر بے تحاشہ لاٹھیاں برسا رہے ہیں۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ یہ اہلکار دستیوں سے اپنے چہرے بھی چھپا رہے ہیں۔ یہ ویڈیو جامعہ رابطہ کمیٹی نے جاری کیا ہے جو جامعہ کے طلبا اور سابق طلبا پر مشتمل ہے ۔ یہ کمیٹی 15 ڈسمبر کو یونیورسٹی میں پولیس کی بہیمانہ کارروائیوں اور لاٹھی چارچ کے بعد قائم کی گئی تھی ۔ یونیورسٹی کے قانون کے ایک طالب علم کا الزام تھا کہ پولیس کی لاٹھی چارچ میں اس کی آنکھ زخمی ہوگئی تھی اور وہ بصارت سے محروم ہوگیا ہے ۔ دہلی کے اسپیشل کمشنر پولیس ( انٹلی جنس ) پراویر رنجن نے کہا کہ یہ ویڈیو ان کے بھی علم میں آیا ہے اور تحقیقات کے دائرہ میں اسے بھی شامل کیا جائیگا ۔ جامعہ رابطہ کمیٹی کا کہنا ہے کہ انہیں یہ ویڈیو نامعلوم ذرائع سے حاصل ہوا ہے ۔ کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی نے یہی ویڈیو فوٹیج قومی حقوق انسانی کمیشن کو بھی پیش کیا ہے جو اس واقعہ کی تحقیقات کر رہا ہے ۔ اس دوران کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی نے بھی اس ویڈیو کو اپنے ٹوئیٹر پر شئیر کیا ہے اور انہں نے کہا کہ اس ویڈیو نے حکومت کے ارادوں کو صاف کردیا ہے ۔ انہں نے وزیر داخلہ امیت شاہ اور دہلی پولیس پر تنقید کی جنہوں نے کہا تھا کہ جامعہ کے طلبا پر لائبریری میں لاٹھی چارچ نہیں کیا گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ اور دہلی پولیس نے اس تعلق سے جھوٹ بولا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر اب بھی کوئی کارروائی ویڈیو دیکھنے کے بعد نہیں کی جاتی تو حکومت کے ارارے اور بھی کھل کر واضح ہوجائیں گے ۔ سی پی ایم جنرل سکریٹری سیتارام یچوری نے بھی کہا کہ پولیس کی کارروائی ناقابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ امیت شاہ نے دہلی پولیس کی جو مدافعت کی تھی وہ درست نہیں تھی اور اب انہیں کارروائی کرنے کی ضرورت ہے ۔ٹاملناڈو میں بھی مخالف سی اے اے احتجاج آج مسلسل تین دن سے جاری ہے ۔ جامعہ ملیہ کے طلبہ پر پولیس تشدد سے احتجاجیوں کے حوصلے پسند نہیں ہوئے بلکہ اور زیادہ مستحکم ہوگئے ہیں ۔ کئی سینئر آئی پی ایس عہدیدار بھی احتجاج کے علاقوں میں نظم و ضبط برقرار رکھنے کیلئے تعینات کئے گئے ہیں۔