جموں، 24 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رائنا نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر پر ہندوستان اور پاکستان کے درمیان ثالثی کی پیشکش کو ان کی بوکھلاہٹ قرار دیا ہے ۔ رویندر رینہ نے امریکی صدر کی ثالثی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے یہاں بدھ کے روز میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا: ‘امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا جموں کشمیر کے حوالے سے بیان ان کی خود کی بوکھلاہٹ ہے ، بھارت اور روس کے درمیان جو دفاعی معاہدہ ہوا ہے امریکہ کو اس معاہدے سے تکلیف ہوئی ہے ‘۔ موصوف صدر نے کہا کہ امریکہ نہیں چاہتا ہے کہ بھارت اور روس کے درمیان یہ معاہدہ ہوجائے اور بھارت نے امریکہ کو کبھی بھی ثالثی کے لئے نہیں کہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا وزیر اعظم، ہماری سرکار، ہماری فوج اور ہمارے ملک کے لوگوں کے اندر یہ طاقت ہے کہ وہ ملک کے اندر کسی بھی مسئلے کو حل کرنے کی طاقت رکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی کو دنیا کا طاقتور لیڈر قرار دیتے ہوئے رینہ نے کہا: ‘ہمارے وزیر اعظم دنیا کے سب سے طاقتور لیڈر ہیں اُن کے اندر یہ خوبی ہے کہ ملک کے اندر کسی بھی مسئلے کو حل کریں بلکہ دنیا کے کسی بھی کونے میں کوئی مسئلہ ہو تو اس کا حل نکالنے کی صلاحیت نریندر مودی رکھتے ہیں، امریکہ کیا چیز ہے “۔ قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ واشنگٹن میں ملاقات کے دوران کشمیر مسئلے پر ثالثی کرنے کی پیشکش کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے ان سے کہا تھا کہ امریکہ مسئلہ کشمیر کے حل میں معاونت کرے ۔ امریکی صدر نے کہا ہے کہ مجھے ثالث بننے میں خوشی ہوگی۔
تاہم وزارت داخلہ نے امریکی صدر کے اس بیان کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم مودی کی طرف سے ایسی کوئی التجا نہیں کی گئی۔
مرکزی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بھی کشمیر مسئلہ پر امریکی کی ثالثی کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے وقار کا مسئلہ ہے ۔