سورین نے کہاکہ ریاست میں یہا ں پر32قبائیلی طبقات ہیں اور مانگ کی کہ مذکورہ مرکزی حکومت اگلی مردم شماری میں قبائیلیوں کے لئے ایک علیحدہ کالم بنائیں
رانچی۔ انہیں ”دیسی لوگ“ کہنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جھارکھنڈ چیف منسٹر ہیمنت سورین نے کہاکہ قبائیلی کبھی ہندو نہیں رہے اور اس پر کوئی الجھن ہرگز نہیں ہے۔
ایک ان لائن لکچر کے دوران پوچھے گئے سوال آیا قبائیلی ہندو ہیں کا وہ جواب دے رہے تھے۔ہارورڈ یونیورسٹی کی 18ویں ہندوستان کانفرنس سے خطاب کے دورا ن انہوں نے کہاکہ ”قبائیلی ہندو نہیں ہیں او رکبھی نہیں ہوں گے۔
عبادت کرنے والوں کی فطرت مذکورہ کمیونٹی ہمیشہ رہی ہے او راسی وجہہ سے ہم انہیں دیسی لوگ میں شمار کرتے ہیں“۔انڈین ایکسپرس کی خبر ہے کہ اس سیشن کی نگرانی سورج ینگڈے کررہے تھے جو ہارورڈ کینڈی اسکول کے سینئر فیلو اور مصنف ہیں۔
سورین نے کہاکہ ریاست میں یہا ں پر32قبائیلی طبقات ہیں اور مانگ کی کہ مذکورہ مرکزی حکومت اگلی مردم شماری میں قبائیلیوں کے لئے ایک علیحدہ کالم بنائیں تاکہ وہ اپنی تہذیب تمدن پر بغیر کسی پریشان کے چلتے رہیں۔ چیف منسٹر نے کہاکہ ”مجھے جانکاری ملی ہے کہ حکومت نے مردم شماری سے ”دیگر“ کاکالم ہٹادیاہے۔
ایسا لگ رہا ہے کہ انہیں صرف اس میں آراستہ کرنا پڑے گا۔ سورین نے کہاکہ سالوں سے درجہ فہرست طبقات او ردرج فہرست قبائیلوں کے مسائل کو نظر انداز او ر کچلا گیاہے۔
انہو ں نے مزیدکہاکہ”ائین میں تحفظ فراہم کئے جانے کے باوجود۔ قبائیلیوں کو ان کا بقایہ نہیں ہے‘ سالوں سے انہیں نیچے دھکیلا گیاہے‘ اور آج بھی اسی طرح کی ذہنیت ہے۔ اس پر غور کیاجارہا ہے جو تشویش کی بات ہے“