موجودہ دور میں ہم مسلم معاشرے کی طرف ایک نظر ڈالینگے تو ہمیں پتہ چلے گا کہ جہیز کی لعنت علماء کرام کی کوششوں کے سبب کچھ حد تک کم ہوتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔ لیکن لڑکے والے جہیز کی مانگ کرنے کے بجائے ایک نیا رجحان اپنائے ہوئے ہیں انہیں جہیز نہیں بلکہ لڑکی خوبصورت چاہئے۔ یہی ارمان لئے وہ کئی لڑکیاں دیکھتے ہیں اور کہتے ہیں آپ کی لڑکی تو خوبصورت ہے لیکن قدکم ہے پھر وہ دوسری لڑکی والوں سے بھی اسی طرح کہتے ہیں آپ کی لڑکی تو خوبصورت ہے لیکن تھوڑی موٹی ہے۔ اس طرح کئی رشتے Reject کرتے ہیں۔ جب کہیں جا کے ایک لڑکی پسند آتی ہے ان کے حساب کی اس کے بعد شادی کی تاریخ طے ہوتی ہے۔ لڑکی والے اپنی حیثیت کے مطابق شادی کر دیتے ہے اور انہیں اس بات کی خوشی ہوتی ہے کہ ہماری لڑکی ایک امیر اور اچھے گھرانے میں شادی ہو کے گئی ہے، اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا ہماری لڑکی شادی ہونے کے بعد اس گھر میں خوشی سے رہے پائے گی یہ ایک سونچ اور فکر کرنے والی بات ہے کہ کل تک جو لوگ جہیز کی مانگ کر رہے تھے آج صرف لڑکی خوبصورت چاہئے کا Demand کر رہے ہیں۔ کیا یہ لوگ بھروسے کے قابل ہیں کیا ہماری لڑکیاں ان گھرانوں میں خوشی سے رہے پائیگی یا نہیں؟ ایک تحقیق کے مطابق یہ پتہ چلا ہے کہ خوبصورت لڑکی بناء جہیز کے جس گھر میں جاتی ہے اس کا حال شروع میں یہ ہوتا ہے کہ پورے خاندان میں اس کی خوبصورتی کے پل باندھے جاتے ہیں اسے سر آنکھوں پر رکھا جاتا ہے۔ شوہر بھی اسے محبت کرتا ہے جیسے جیسے وقت گذرتا ہے اس کی حالت ایک نوکرانی سے بھی خراب بنادی جاتی ہے۔ صبح سے لیکر شام تک گھر کا پورا کام لیا جاتا ہے۔ اُسے ایک منٹ کیلئے بھی فرصت نہیں ملتی۔ اگر وہ بھی بیمار پڑ جائے اور میکے جانے کا مطالبہ کرے تو سسرال والے اسے میکے جانے کی اجازت تک نہیں دیتے۔ یہاں تک اگر وہ اپنے ماں باپ کو فون کرنا چاہئے بھی تو وہ فون کرنے نہیں دیتے آخر کار لڑکی کے والدین خود جب اپنے لڑکی کی خیریت دریافت کرنے اس کے سرال پہنچتے ہیں تب جا کے پتہ چلتا ہے کہ ہماری لڑکی یہاں پر خوش نہیں ہے۔ یہ ہماری بہت بڑی غلطی تھی کہ ہم نے ان ظالموں کے گھر میں اپنی لڑکی کو دے دیا۔ اب پچھتانے سے کیا فائدہ شادی سے پہلے ہم اچھی طرح ان بناء جہیز کی شادی کرنے والوں کے خلاف اچھی طرح تحقیقات کر لیں تو ہمیں آج یہ دن دیکھنے کو نہیں ملتا۔ میں مسلم معاشرے کے تمام مسلمان بھائیوں بہنوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے لڑکیوں کو بوجھ نہ سمجھیں اور ان لالچی لڑکے والوں کی باتوں پر ہرگز بھی بھروسہ نہ کریں جب کہیں بھی اپنی لڑکی کا رشتہ کی بات چلے تو پوری طرح تحقیقات کر کے ہی شادی کریں تا کہ وہ آگے چل کے سسرال میں خوش رہ سکے۔ میں امید کرتا ہوں کہ آگے چل کے ہم ایسی غلطی دوبارہ ہر گز بھی نہ کرینگے۔
٭٭٭