حزب اللہ پر پابندی سے شام ،برطانیہ سے نالاں

   

بیروت۔ 2 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) شام نے لبنان کی شدت پسند تنظیم حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم کے طور پر درج کرنے کے بر طانیہ کے منصوبے کی مذمت کی ہے اور اسے برطانیہ کے عرب ممالک کے تئیں ’تاریخی دشمنی‘ کے ثبوت کے طور پر لیا۔ شام کی وزارت خارجہ نے یہ اطلاع دی۔برطانیہ کے وزیر داخلہ ساجد جاوید نے پیر کو اعلان کیا کہ وہ حزب اللہ کے سیاسی اور فوجی فورسز پر مکمل طور پر پابندی عائد کرنے ، اس تنظیم کی رکنیت حاصل کرنے والے کو 10 سال تک کی جیل کی سزا کا قانون کے التزام کو لے کر ایک سرکاری بل پارلیمنٹ میں پیش کر رہے ہیں۔شامی سرکاری ٹیلی ویژن نے وزارت کے حوالہ سے حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست میں شامل کرنے کے بر طانیہ کے فیصلہ کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور کہا یہ فیصلہ عرب دنیا کے خلاف برطانیہ کی تاریخی دشمنی کی تصدیق کرتا ہے .وزارت نے کہا کہ برطانیہ نے اس درمیان، بنیاد پرست خیالات و نظریات والے کئی گروپوں کو پناہ دی ہے ۔بیان میں کہا گیاکہ حزب اللہ کی موزونیت بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی طرف سے یقینی بنائی گئی ہے ۔ایران حمایت یافتہ حزب اللہ ایک نیم فوجی اور سیاسی تنظیم ہے جس کا قیام 1980 کی دہائی میں ہواتھا۔