حمزہ بن لادن پر سلامتی کونسل کی تحدیدات

,

   

اقوام متحدہ ۔ 2 مارچ ۔(سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ سلامتی کونسل نے مہلوک سربراہ القاعدہ اُسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ بن لادن کو اپنی تحدیدات کی فہرست کے تحت دہشت گرد قرار دیا ہے ، جو پاکستان ۔ افغانستان سرحد کے قریب کہیں روپوش ہے۔ اس گروپ کے موجودہ لیڈر ایمن الظواھری کا حمزہ کو امکانی جانشین مانا جارہا ہے۔ سلامتی کونسل کی 1267 آئی ایس آئی ایس اور القاعدہ تحدیدات کمیٹی نے جمعرات کو 29 سالہ حمزہ بن لادن کو نامزد کیا جبکہ اُسی روز امریکہ نے اُس کے تعلق سے اطلاع فراہم کرنے پر ایک ملین ڈالر تک انعام کا اعلان کیا ۔ جمعہ کو سعودی عرب نے بھی اعلان کیا کہ اُس نے نومبر میں شاہی فرمان کے ذریعہ حمزہ بن لادن کی شہریت منسوخ کردی تھی ۔ سلامتی کونسل کے صحافتی بیان میں کہا گیا کہ الظواھری نے اعلان کیا ہے کہ سعودی عرب نژاد حمزہ بن لادن القاعدہ کا باضابطہ رکن ہے ۔ حمزہ نے القاعدہ کے حامیوں سے دہشت گردانہ حملے کرنے کی اپیل کی ہے ۔ 15 رکنی طاقتور کونسل کا کہنا ہے کہ حمزہ کو الظواھری کا عین ممکنہ جانشین مانا جارہا ہے ۔ تحدیدات کی فہرست نے اُس کے سفر پر امتناع عائد کردیا ، اثاثہ منجمد کردیئے اور اسلحہ پر پابندی لگادی ہے ۔ اس کمیٹی کے تحت اثاثوں کو منجمد کرنے کا مطلب ہے کہ تمام رکن مملکتیں کسی تاخیر کے بغیر اُس کے فنڈس اور دیگر اقتصادی اثاثے یا معاشی وسائل کو منجمد کردیں ۔ سفری امتناع کے تحت اُسے کسی بھی مملکت میں داخلے سے روک دیا جائے گا ۔ اسلحہ پر پابندی کے تحت تمام مملکتوں کو راست یا بالواسطہ سپلائی ، فروخت اور منتقلی کو روکنا ہے ۔ سلامتی کونسل کی تحدیدات کمیٹی حمزہ بن لادن کو نامزد کرنے سے چند گھنٹے قبل امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے انعامات برائے انصاف پروگرام نے ایسی اطلاع کے لئے 1 ملین ڈالر کے انعام کا اعلان کیا جو کسی بھی ملک کے اُس مقام کی نشاندہی کا موجب بنے جہاں حمزہ بن لادن پایا جائے اور کہا کہ وہ القاعدہ گروپ میں لیڈر کے طورپر اُبھر رہا ہے ۔