اٹاری واہگہ بارڈر 30 اپریل تک کھلا رکھنے کے بعد جمعرات کو بند کر دیا گیا۔
امرتسر: اٹاری سرحد پر جمعرات کو 70 پاکستانی شہری پھنسے ہوئے تھے، حکام نے بتایا کہ ہندوستان چھوڑنے کی آخری تاریخ ایک دن پہلے ختم ہو گئی تھی۔
اٹاری واہگہ بارڈر کو 30 اپریل تک کھلا رکھنے کے بعد جمعرات کو بند کر دیا گیا۔
اپریل 22 کو کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردوں کے ہاتھوں 26 افراد جن میں زیادہ تر سیاح تھے، کی ہلاکت کے بعد مرکز نے پاکستانی شہریوں کو ’ہندوستان چھوڑ دو‘ کا نوٹس جاری کیا۔
سارک ویزا رکھنے والوں کے لیے ہندوستان سے باہر جانے کی آخری تاریخ 26 اپریل تھی۔ میڈیکل ویزا رکھنے والوں کے لیے آخری تاریخ 29 اپریل تھی۔
بارہ دیگر زمروں کے ویزوں کی آخری تاریخ 27 اپریل تھی۔ یہ ویزے آن ارائیول اور بزنس، فلم، صحافی، ٹرانزٹ، کانفرنسز، کوہ پیمائی، طلباء، زائرین، گروپ ٹورسٹ، حجاج اور گروپ حجاج کے لیے تھے۔
ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد پاکستان یا بھارت سے کوئی بھی ایک دوسرے کے ملک میں نہیں جا سکے گا۔
گیٹ بند ہوتے ہی انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ (ائی سی پی) کے باہر پاکستانی شہریوں کے ساتھ گاڑیوں کی لمبی قطار دیکھی گئی۔
حکام کا کہنا تھا کہ کسٹم اور امیگریشن حکام نے پاکستانی شہریوں کو پاکستان کا مزید سفر کرنے کے لیے آئی سی پی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے بھی اپنی سرحد بند کر رکھی ہے۔ نتیجتاً، بہت سے ہندوستانی شہری جو سرحد عبور کرنے کے منتظر تھے، وہیں پاکستان کی طرف پھنسے ہوئے تھے۔
ایک پاکستانی شہری، سورج کمار، جو اندور میں اپنی خالہ سے ملنے کے لیے ہندوستان میں تھا، نے کہا کہ وہ 30 اپریل تک اٹاری سرحد پار کر کے پاکستان نہیں پہنچ سکا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ 30 اپریل ملک چھوڑنے کا آخری دن ہے۔
ایک اور پاکستانی شہری، راجیش، جو اپنے 15 خاندان کے افراد کے ساتھ 30 دن کے ویزے پر ہریدوار جانے کے لیے آیا تھا، وہ بھی وقت پر اٹاری بارڈر نہیں پہنچ سکا۔