د28دن گزرنے کے بعد نظام آباد کے 9 افراد گاندھی ہاسپٹل میں قید

   

Ferty9 Clinic

چار مرتبہ ٹسٹ ، منفی نتیجہ کے باوجود ڈسچارج نہیں، چار خواتین سمیت روزہ داروں کو مشکلات
حیدرآباد ۔4 ۔ مئی(سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت کورونا وائرس پر قابو پانے اور مشتبہ مریضوں کے کورنٹائن کی مدت ختم ہونے کے بعد انہیں ڈسچارج کرنے کا دعویٰ کر رہی ہے لیکن نظام آباد اور بودھن سے تعلق رکھنے والے 9 افراد کے معاملہ میں حکومت کے یہ دعوے کھوکھلے ثابت ہوئے ہیں۔ نظام آباد اور بودھن سے تعلق رکھنے والے 9 افراد جن میں 4 خواتین شامل ہیں، گزشتہ 28 دن سے گاندھی ہاسپٹل کے کورنٹائن وارڈ میں شریک ہیں لیکن حکام کی جانب سے انہیں ڈسچارج کرنے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی ۔ ان تمام افراد کا چار مرتبہ کورونا ٹسٹ کیا گیا جو کہ منفی رہا۔ اس کے باوجود انہیں ہاسپٹل سے ڈسچارج نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں نہ صرف مشتبہ مریض بلکہ ان کے افراد خاندان میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ رمضان المبارک کا پہلا دہا ختم ہوگیا لیکن یہ لوگ ابھی بھی ہاسپٹل میں قیام پر مجبور ہیں۔ ریاستی وزیر داخلہ محمد محمود علی نے اس سلسلہ میں ہاسپٹل حکام کی توجہ مبذول کرائی لیکن ٹسٹ کا بہانہ بناکر انہیں ڈسچارج کرنے سے گریز کیا جارہا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹسٹ کے نتیجہ کو بھی راز میں رکھا گیا جس کے نتیجہ میں مزید تشویش پائی جاتی ہے ۔ نظام آباد کی چار خواتین جن میں ایک 60 سالہ خاتون بھی شامل ہیں، چھٹویں منزل پر رکھا گیا ہے ۔ ان تمام کو پانچ دن تک کورنٹائن میں رکھنے کے بعد 9 اپریل کو گاندھی ہاسپٹل منتقل کیا گیا ۔ 19 ، 21 ، 23 اور 27 اپریل کو کورونا ٹسٹ کیا گیا ۔ 26 تا 28 دن گزرنے کے باوجود ڈسچارج نہ کرنے سے رشتہ داروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ۔ نظام آباد کے 2 اور بودھن کے 3 افراد بھی گاندھی ہاسپٹل میں 7 اور 9 اپریل سے شریک ہیں۔ ان تمام کے 4 مرتبہ ٹسٹ کئے گئے۔ بتایا جاتا ہے کہ رپورٹ منفی ہونے کے باوجود حکام کی لاپرواہی کے نتیجہ میں وہ ہاسپٹل میں رہنے پر مجبور ہیں۔ رمضان المبارک کے سبب سحر اور افطار کے لئے دشواریوں کا سامنا ہے اور باہر سے غذا لانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ مذکورہ افراد اور ان کے افراد خاندان نے وزیر صحت ای راجندر اور وزیر داخلہ محمد محمود علی سے فوری مداخلت کی اپیل کی تاکہ 28 دن سے ہاسپٹل میں قیدی کی طرح زندگی بسر کرنے والے 9 افراد کو ڈسچارج مل سکے ۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہیں رپورٹ منفی آنے کے باوجود ہاسپٹل میں رہنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔ رمضان المبارک کے پیش نظر اور منفی نتیجہ کو دیکھتے ہوئے ان تمام 9 افراد کو فوری ڈسچارج کیا جانا چاہئے ۔