نئی دہلی۔شمال مشرقی دہلی فسادات کے معاملے میں سخت یو اے پی اے ایکٹ کے تحت جیل میں قید جواہر لال یونیورسٹی کے اسٹوڈنٹ اور پنجرہ توڑ کی رکن نتاشا ناروال کی درخواست ضمانت جمعرات کے روز دہلی کی ایک عدالت نے مسترد کردیاہے۔
مذکورہ فسادات کی پیشگی سازش کا حصہ ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ناروال کو گرفتار کیاگیاہے۔
ایڈیشنل سیشن جج امیتابھ روات نے کہاکہ اس طرح کے بڑے پیمانے پر سازش میں‘ عام طور پر اس کا ویڈیو نہیں ہونا اس کی فطرت کے مطابق ایک عام سازش ہے‘ یہ خفیہ ہے اور اس طرح کی سازش کا ویڈیو نہیں ہونا مشکوک ہونے کے بجائے واضح ہے۔
شمال مشرقی دہلی میں 24فبروری کو پچھلے سال شہریت قانون کے مخالفین او رحامیوں کے درمیان تصادم کے واقعات پیش ائے تھے جو بے قابو ہوگئے او رفرقہ وارانہ نوعیت اختیار کرلیاتھا جس میں 53لوگوں کی جان گئی اور200سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
سال2015میں پنجرہ توڑ کا قیام عمل میں لایاگیاتھا جس کا مقصد ہاسٹلس اور پینگ گیسٹ کی رہائش میں خواتین اسٹوڈنٹس پر تحدیدات کو کم کیاجاسکے