مذکورہ شخص کشمیری شال او رسوٹس سے بھری تین بیاگ لے کر جارہاتھا ۔ مارپیٹ کی وجہہ سے انہیں نانگولائی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سے اتاردیاگیا اور بیگس ٹرین میں ہی رہ گئے۔
نئی دہلی۔جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے دو شال وینڈرس کے ساتھ ٹرین میں دو نامعلوم لوگوں نے مبینہ طور پر اسوقت مارپیٹ کی جب دونوں منگل کے روز کاروباری لی غرض سے ہریانہ کے سامپلا جارہے تھے۔مذکورہ شخص کشمیری شال او رسوٹس سے بھری تین بیاگ لے کر جارہاتھا ۔
مارپیٹ کی وجہہ سے انہیں نانگولائی ریلوے اسٹیشن پر ٹرین سے اتاردیاگیا اور بیگس ٹرین میں ہی رہ گئے۔دہلی ریلوے پولیس نے کہاکہ اس ضمن میں مقدمہ درج کرنے کے بعد حملہ آوروں کی شناخت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا( مارکسٹ) کی لیڈر براندکارت جنھوں نے کشمیری نوجوانوں کو پولیس سے رجوع ہونے میں مدد کی اور ایف آئی آر درج کرائی نے کہاکہ’’دو لوگ جنھوں نے دعوی کیاتھا کہ وہ مصلح دستوں کے ہیں کشمیریوں کے ساتھ بدسلوکی کی اور کہاکہ تم وہی لوگ جنھوں نے ہمارے لوگوں کو قتل کیااور مارپیٹ شروع کردی۔
مذکورہ دولوگوں کے ساتھ مزید پندرہ مسافرین بھی مارپیٹ میں شامل ہوگئے۔
مذکورہ کشمیری لوگوں کو اپنی جان کی فکر ہوگئی اور اپنا سامان جس کی قیمت دولاکھ روپئے کی بتائی جارہی چھوڑ کر ٹرین سے نیچے اتر گئے‘‘۔
پلواماں دہشت گرد حملہ جس میں چالیس سے زائد سی آر پی ایف جوانوں کی موت واقع ہوگئی تھی کے بعد سے ملک کے مختلف حصوں میں کشمیریوں کے ساتھ مارپیٹ کے واقعات منظرعام پر آرہے ہیں۔
تاہم ڈپٹی کمشنرپولیس( ریلویز اور میٹرو) دنیش کمار گپتا نے کہاکہ یہ صاف نہیں ہوا کہ حملہ آور مصلح دستوں سے تھے یانہیں کیونکہ وہ سادہ کپڑوں میں تھے۔
گپتا کے مطابق دونوں کشمیری مرد‘ جو نارتھ دہلی کے سرائی روہیلا علاقے میں رہتے ہیں ‘ سرائی روہلا سے لوکل ٹرین میں سوار ہوکر ہریانہ پہنچے تھے۔
پولیس نے کہاکہ مذکورہ دونوں کشمیریوں میں اپنی شکایت میں کہاہے کہ وہ دونوں نامعلوم افراد نے انہیں کشمیر سے ’’ پتھر بازی ‘‘ کرنے والے قراردیاجب کشمیریوں نے اعتراض جتایاتو وہ ان کے ساتھ مارپیٹ شروع کردی۔
جیسے ہی ٹرین نانگولائی ریلوے اسٹیشن روکی ٹرین سے اتر کر گھر واپس آگیا۔ گپتا نے کہاکہ ’’ بعدازاں وہ کارت کے رابطے میں ائے۔
دونوں کو پہلے طبی جانچ کے لئے اسپتال لے جایاگیا ۔ بعدازاں وہ ریلوے پولیس سے رجو ع ہوئے اور شکایت درج کرائی ۔ہم نے جان بوجھ کر تکلیف دینے کے دفعات کے تحت نامعلوم حملہ آوروں کے خلاف ایک مقدمہ درج کرنے کے بعد ان کی تلاش جاری کردی ہے‘‘