دہلی میں عہدیداروں کے ٹرانسفر-پوسٹنگ پر مرکز کا آرڈیننس

   

نئی دہلی :دہلی میں عہدیداروں کے ٹرانسفر اور پوسٹنگ کا حق کجریوال حکومت کو دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب مرکزی حکومت نے آرڈیننس جاری کیا ہے۔ دہلی میں ٹرانسفر پوسٹنگ، ویجلنس جیسے معاملات میں فیصلے کیلئے عبوری کمیٹی بنائی گئی۔ آرڈیننس کے مطابق، دہلی میں عہدیداروں کے ٹرانسفر، پوسٹنگ کیلئے National Capital Civil Service Authority بنائی جائے گی۔ یہ سفارش لیفٹیننٹ گورنر کے پاس بھیجیں گے۔اس کمیٹی میں دہلی کے وزیراعلیٰ، دہلی کے چیف سکریٹری اور دہلی کے ہوم سکریٹری شامل ہوں گے۔ کمیٹی کے چیئرمین وزیراعلیٰ ہوں گے، لیفٹیننٹ گورنر کو سفارش بھیجنے کا فیصلہ اکثریت سے ہوگا۔ اختلاف رائے کی صورت میں لیفٹیننٹ گورنر کا فیصلہ حتمی ہوگا۔دہلی کی وزیر آتشی مارلینا نے کہاکہ مرکزی حکومت جو آرڈیننس لائی ہے، یہ سپریم کورٹ کی آئینی بنچ کی توہین ہے۔ مودی حکومت، کجریوال حکومت کو اختیارات دینے کے ڈر سے یہ آرڈیننس لائی ہے۔ اروند کجریوال کو دہلی کی عوام نے منتخب کیا ہے، 90 فیصد سے زیادہ سیٹوں پر کامیابی ملی ہے لیکن دہلی کجریوال نہیں چلائیں گے۔ مرکز ہی دہلی حکومت چلائے گی۔

بی جے پی دہلی صدر ویریندر سچدیو نے کہا کہ وہ اس فیصلے کا استقبال کرتے ہیں۔ دہلی کے ہر واقعہ کا اثر پوری دنیا پر پڑتا ہے۔
اس لیے ضروری تھا کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ سے دہلی کی انتظامی صورتحال یقینی اور محفوظ ہو۔قبل ازیں، سپریم کورٹ نے 11 مئی کو متفقہ فیصلہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی حکومت کے پاس خدمات کے حوالے سے قانون سازی اور انتظامی اختیارات ہیں۔ سپریم کورٹ نے دہلی میں عہدیداروں کے ٹرانسفر پوسٹنگ کے حق سے متعلق تنازعہ پر دہلی حکومت کے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ افسران کی تعیناتی اور تبادلے دہلی حکومت کے پاس ہوں گے۔مرکزی حکومت اس سلسلہ میں 11مئی کے عدالت کے فیصلہ پر نظرثانی کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہے ۔