رمضان کی 27ویں شب مسجد حرام میں 25لاکھ سے زائد عازمین عمرہ نے ادا کی نماز

,

   

عازمین کے آسان بہاءو کے لئے سعودی اتھارٹیز نے جامع حفاظتی انتظامات سر انجام دئے ہیں

ریاض: 25 لاکھ سے زیادہ عازمین عمرہ نے جمعہ کو 27 رمضان المبارک 1445 ہجری 2024 کو سعودی عرب کے شہر مکہ کی عظیم الشان مسجد میں جمع کیا، جسے بڑے پیمانے پر لیلۃ القدر، طاقت کی رات سمجھا جاتا ہے۔


عشاء، تراویح اور قیام اللیل کی نماز ادا کرنے کے لیے آنے والے عمرہ زائرین اور نمازیوں سے گرینڈ مسجد اور اس کا صحن بھر گیا۔

اس کا اختتام عبدالرحمن السدیس کی خصوصی دعا کے ساتھ ہوا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گردش کرنے والی ویڈیوز میں دکھایا گیا ہے کہ مسجد حرام اور اس کی راہداری، فرش، چھتیں، صحن، تہہ خانے اور تیسری سعودی توسیع بھری ہوئی تھی، نمازیوں کی قطاریں سڑکوں پر پھیلی ہوئی تھیں۔

سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، سعودی حکام نے نمازیوں کی ہموار روانی کو یقینی بنانے کے لیے جامع حفاظتی اقدامات نافذ کیے ہیں، ان کی رات کی عبادت کے دوران پرامن اور روحانی ماحول کو یقینی بنایا گیا ہے۔


امور کی دیکھ بھال کے لیے جنرل اتھارٹی کے تحت گرینڈ مسجد اور مسجد نبوی نے طواف کی گنجائش کو بڑھایا، متعدد زبانوں میں قرآن کے نسخے فراہم کیے، اور صفائی اور وینٹیلیشن کو برقرار رکھا۔


مزید سہولت کے لیے، 5000 گولف کارٹس کو “تناقول” ایپ کے ذریعے منسلک کیا گیا، جس سے مسجد کی جگہ کے اندر نقل و حرکت میں آسانی پیدا ہوئی۔


سہولت کی صفائی کو بہتر بنایا گیا تھا، اور تمام نمازیوں کے لیے ایک ہموار تجربہ کو یقینی بنانے کے لیے داخلی راستوں پر سپروائزر تعینات کیے گئے تھے۔


سعودی مملکت کی ان کوششوں نے مسجد الحرام کے زائرین اور عمرہ کرنے والوں کی خدمت کے عزم کو اجاگر کیا۔ ان کی وابستگی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ عبادت گزار آرام دہ ماحول میں اپنی رسومات ادا کر سکیں۔


لیلۃ القدر کیا ہے؟
شب قدر، یا لیلۃ القدر، یا قدرت کی رات، وہ ہے جب قرآن محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا تھا۔ یہ کس دن پڑتی ہے اس کا صحیح علم نہیں ہے لیکن نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ یہ رمضان کے آخری عشرہ میں طاق رات میں پڑتی ہے۔


رمضان المبارک کی 21ویں، 23ویں، 25ویں، 27ویں اور 29ویں راتیں لیلۃ القدر ہو سکتی ہیں، لہٰذا یہ دور مسلمانوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔