حیدرآباد۔ مقدس ماہ صیام میں دن بھر کا روزہ عبادتوں کا مقصد قرب الہی حاصل کرنا مگر ٹکنالوجی نے اس عمل کو الٹا کردیاہے۔
مشرقی وسطی میں لوگ ماہ صیام کے دوران فیس بک اور یوٹیوب کے ویڈیو ز دیکھنے میں عام دنوں سے 58گھنٹے زائد وقت گذار رہے ہیں‘
جس میں ہر چیز شامل ہے جو بیوٹی ٹپس سے لے کر پکوانوں اور اسپورٹس کے علاوہ ٹی وی ڈرامے شامل ہیں‘ حالانکہ عام دنوں سے کہیں زیادہ مقدس ماہ صیام کی اہمیت ہوتی ہے مگر سال کے مشتہرین میں پرائم ٹائم بھی بنے ہوئے ہیں۔
فیس بک کے لئے جس کا انسٹاگرام بھی ہے اور گوگل جس کا اپنا یوٹیوب بھی ہے علاقے میں ماہ صیام کے لئے کاروبار میں اضافہ لے کر آیاہے۔
مشرقی وسطی اور نارتھ افریقہ کے فیس بک مینجنگ ڈائرکٹر رمیض شہادی نے کہاکہ ”ہمارے پلیٹ فارم پر وقت گذاری اور استعمال میں اضافہ ہوا ہے“۔
رمضان کے دوران رات کے اوقات میں ”سحری“ تک لوگ جاگتے رہتے ہیں اور افطار سے قبل بھی کام کاج کم ہوتا ہے اکثر لوگوں کے کام کاج کے اوقات تبدیل ہوجاتے ہیں۔
مجموعی طور پر ان اوقات میں پانچ فیصد کا فیس بک پر وقت گذاری میں اضافہ ہوا ہے‘ جو 58ملین زائد گھنٹے ہیں“شہادی نے یہ بات بتائی ہے۔
اگردوسرے زوایہ سے اس کو دیکھیں تو مشرقی وسطی میں رمضان کے دوران دو ملین گھنٹے زائد وقت گذارا جارہا ہے۔
اس کے علاوہ رمضان علاقے میں تشہیر کے لئے اہم مہینہ بن گیا ہے جیسا ٹی وی ڈراموں او ردیگر چیزوں کے یوٹیوب پر اشتہار بازی میں 151فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔