کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے موقع کا فائدہ ، غریب اور متوسط طبقہ مالی بوجھ کا شکار
حیدرآباد۔23مارچ(سیاست نیوز) عوام کی جانب سے ہنگامی اور خوف کے عالم میں کی جانے والی خریداری کے سبب ترکاری کی من مانی قیمتیں وصول کی گئیں اور شہر حیدرآباد کے بیشتر بازاروں سے اس بات کی شکایات موصول ہوئیں کہ ترکاری فروشوں نے من مانی قیمتیں وصول کی ہیں اور قیمتوں پر قابو پانے کا کوئی میکانزم نہ ہونے کے سبب عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے 31مارچ تک مکمل لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد عوام میںخوف و دہشت کی لہر پائی جا رہی تھی اور گذشتہ یوم چیف منسٹر کے اعلان کے بعد آج صبح شہر کے رعیتو بازاروں اور ترکاری کے مارکٹوں میں ہجوم دیکھا گیا اور کسی بھی بازارمیں قیمتوںمیں یکسانیت نہیں دیکھی گئی کیونکہ عوام کی جانب سے خوف و دہشت میں کی جانے والی خریداری کو دیکھتے ہوئے من مانی قیمتوں کی وصولی کی شکایات موصول ہونے لگی لیکن ان شکایات پر کاروائی کے لئے کوئی دستیاب نہیں تھا جس کے نتیجہ میں عوام نے اپنی شکایات سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے محکمہ پولیس او رحکومت سے کاروائی کی خواہش کی ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے کالا بازاری اور ذخیرہ اندوزی کے خلاف انتباہ دیئے جانے کے باوجود بازاروں میں من مانی قیمتوں کی وصولی کے سبب جو صورتحال پیدا ہوئی اس سے ان غریب شہریوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے جو کہ اپنے لئے چیف منسٹر کے مشورہ کے مطابق کچھ زیادہ دنوں کے لئے ترکاری خریدنے کی کوشش کر رہے تھے۔ مادنا پیٹ منڈی میں ٹماٹر کی قیمت60روپئے کیلو رہی جبکہ منڈی میرعالم میں 100کیلو ٹماٹر فروخت کئے گئے ہیں۔اسی طرح شہر حیدرآباد کے رعیتو بازاروں میں اور ان کے باہربھی ترکاریوں کی قیمتوں میں فرق دیکھا گیا۔ شہر حیدرآباد میں عوام نے صبح کی اولین ساعتوں سے ہی ہنگامی اور خوف کے عالم میںخریداری شروع کردی جس کے نتیجہ میں کئی علاقو ںمیں شہریو ںکو ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑاہے کیونکہ اگر عوام خوف کے عالم میں خریداری اور ہنگامی خریداری سے گریز کرتے ہوتے تو حکومت کی جانب سے انہیں اس بات کی طمانیت دی گئی تھی کہ ریاستی حکومت اشیائے ضروریہ اور ہنگامی خدمات کی عوام کی دہلیز پر فراہمی کو یقینی بنائے گی لیکن اس کے باوجود عوام کی جانب سے کی جانے والی ہنگامی خریداری کو قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے لئے عہدیدار وں کی جانب سے ذمہ دار قراردیا جانے لگا ہے اور کہا جار ہاہے کہ اس طرح کے حالات میں قیمتوں پر قابو پانے کیلئے لازمی ہے کہ عوام خودہنگامی اور خوف کے عالم میں خریداری کو بند کریں۔
