سدارامیا اور شیوکمارکی اقتدار میں شراکت کیلئے یکساں شرط

,

   

دونوں ہی 5 سالہ میعاد میں پہلے چیف منسٹر بننے کے خواہاں ، کانگریس ہائی کمان اتفاق رائے کیلئے کوشاں ، قطعی اعلان باقی

نئی دہلی : کرناٹک کانگریس کے سربراہ وی کے شیوکمار نے سینئر لیڈر سدارامیا کے ساتھ اقتدار کی تقسیم کے فارمولے پر اتفاق کرلیا ہے لیکن وہ چاہتے ہیں کہ 5 سالہ میعاد کے پہلے نصف کیلئے وزارت اعلیٰ انہیں سونپی جائے۔ میڈیا نے اس رپورٹ کے ساتھ کہا ہیکہ دونوں قائدین اقتدار میں شراکت ضرور چاہتے ہیں لیکن ان کی کوئی نہ کوئی شرط ہے جس کی وجہ سے نئے چیف منسٹر کرناٹک اور حلف برداری تقریب کی تاریخ کے اعلان میں تاخیر ہورہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کیلئے مزید 24 تا 48 گھنٹے درکار ہوسکتے ہیں۔ قبل ازیں سدارامیا نے ایک فارمولہ پیش کیا تھا جس کے تحت وہ چیف منسٹر کی حیثیت سے دو سال کی خواہش کی اور پھر تین سال شیوکمار کو دیئے جانے کی تجویز رکھی تھی۔ تاہم شیوکمار نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے پارٹی کے سربراہ ملک ارجن کھرگے سے کہا ہیکہ چیف منسٹر بننے کی باری اب ان کی ہے، ورنہ وہ عام ایم ایل اے کی حیثیت سے کام کرنا پسند کریں گے لیکن سدارامیا بھی وزارت اعلیٰ کیلئے اپنے مطالبہ پر بضد ہیں۔ اس پس منظر میں کانگریس نے دونوں قائدین کیلئے اقتدار کی تقسیم کا معاہدہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ہر ایک 2.5 سال کیلئے چیف منسٹر رہے گا۔ تاہم مشکل یہ ہورہی ہیکہ شیوکمار اور سدارامیا دونوں ہی ابتدائی برسوں میں چیف منسٹر رہنا چاہتے ہیں۔ شیوکمار نے مطالبہ کیا ہیکہ 5 سالہ میعاد کے پہلے نصف کیلئے وہ وزارت اعلیٰ سنبھالیں گے۔ پارٹی ہائی کمان کا موقف ہیکہ سدارامیا اور شیوکمار دونوں میں سے کوئی بھی تنہا حلف نہ لے۔ کرناٹک میں بی جے پی کے خلاف کامیابی اجتماعی قیادت کا نتیجہ ہے اور اس لئے پارٹی کی اعلیٰ قیادت نہیں چاہتی کہ ون مین شو کا مظاہرہ ہو۔ دونوں کو مطمئن کرنے کیلئے بات چیت جاری ہے جس کیلئے مزید ایک دو دن لگ سکتے ہیں۔ اس طرح جمعرات 18 مئی کو نئے چیف منسٹر کرناٹک کی حلف برداری کا امکان کم ہے۔ اب دیکھنا ہے سدارامیا اپنے پارٹی رفیق شیوکمار کی شرط پر اتفاق کرتے ہیں یا نہیں کہ ابتدائی نصف میعاد آخرالذکر کو دیدی جائے۔ سدارامیا اور شیوکمار دونوں نے گزشتہ روز صدر پارٹی کھرگے سے ملاقات کی اور آج چہارشنبہ کو سابق سربراہ راہول گاندھی سے بھی ملے۔ سدارامیا کا استدلال ہیکہ ان کی بڑھتی عمر کو دیکھتے ہوئے انہیں چیف منسٹر بننے کا موقع پہلے دیا جائے۔ کانگریس مجموعی حالات دیکھتے ہوئے نہیں چاہتی ہیکہ جلدبازی میں نئے چیف منسٹر کا اعلان کیا جائے۔ تمام گوشوں سے مشاورت کا عمل جاری ہے۔ اس لئے کانگریس کی طرف سے باقاعدہ اعلان کیلئے مزید 48 گھنٹے درکار ہوسکتے ہیں۔ اس دوران سدارامیا اور شیوکمار دونوں ہی دہلی میں قیام کریں گے تاوقتیکہ پارٹی کوئی فیصلہ نہیں کرتی۔ دونوں قائدین سے کہا گیا ہیکہ بیان بازی اور غیرضروری ردعمل سے گریز کریں کیونکہ اس سے پارٹی کو الجھن پیش آسکتی ہے۔ کانگریس ہائی کمان کا بڑا مقصد یہی ہیکہ قطعی فیصلہ اتفاق رائے سے کیا جائے۔