سردیوں کے دوران کشمیر میں سیاحوں کی آمدسے ریاست کے لڑکھڑا تے شعبہ سیاحت کے لئے ایک امید کی کرن

,

   

کشمیر کے اندر شدید سرمائی دوماہ کے دوران چالیس ہزار سے زائد ٹورسٹ پہنچے اور ان سے زیادہ ترچوٹی کے علاقے گلمرگ پہنچے تھے۔
سری نگر۔پچھلے کچھ سالوں سے وادی میں سیاحت کا شعبہ کافی کمزور پڑنے کی وجہہ سیاحوں کی آمد میں کمی تھا اور اب مجوزہ موسم میں بڑے پیمانے پر سیاحتوں کی آمد نے سیاحتی انڈسٹری میں ایک نیا جان پھونک دی ہے۔

گذشتہ دوسالوں کے مقابلہ اس سال وادی میں دس سے فیصد زیادہ لوگ وادی ہوٹلوں میں قابض ہیں۔ محکمہ سیاحت کے سرکاری اعداد وشمار اس بات کا انکشاف کرتے ہیں کہ ڈسمبر2018میں 28ہزار سیاح پہنچے اور جنوری سے لے کر اب تک 13ہزار سیاح وادی ائے ہیں۔

محکمہ سیاحت کے ایک عہدیدار نے ای ٹی سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ’’ 70فیصد سیاح سرما میں اسکینگ او ردیگر سرمائی کھیلوں کے لئے گلمرگ پہنچے ہیں۔یہا ں پر بیرونی سیاحوں کی آمد میں45فیصد کا اضافہ ہوا ہے اور مجوزہ سیزن میں مزید سیاحوں کی آمد کی ہمیں توقع ہے۔

پچھلے سال 829,529سیاح نے وادی کا دورہ کیاتھا‘‘۔

سال 2018میں بنگلہ دیش‘ تھائی لینڈ اور ملیشیاء کے سیاحوں کی آمد میں بھی اضافہ ہوا ہے ۔

موجودہ بحران کی وجہہ سے وادی میں سیاحتی صنعت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور کئی لوگ بے روزگاری کا بھی شکارہوئے ہیں بھاری قرضوں کی آدائی اور اپنی ذمہ داریوں کی تکمیل کے لئے کئی مقامی صنعت کاروں نے اپنا کاروبار تک تبدیل کردیا ہے