سرکاری اراضیات کی فروخت اور وقف جائیدادوں کی تباہی افسوسناک

   

Ferty9 Clinic

سی پی آئی کا حیدرآباد کلکٹریٹ پر دھرنا، عزیز پاشاہ اور دوسروں کا خطاب
حیدرآباد۔15 ۔جولائی (سیاست نیوز) کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اسٹیٹ کونسل کی جانب سے ریاست کے تمام ضلع کلکٹریٹس کے روبرو احتجاجی دھرنا منظم کرتے ہوئے سرکاری اراضیات کی فروخت اور اوقافی جائیدادوں کی تباہی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ۔ حیدرآباد کلکٹریٹ کے روبرو احتجاجی دھرنے کی قیادت سابق رکن راجیہ سبھا سید عزیز پاشاہ نے کی جبکہ تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹریٹ کے رکن وی ایس بوس اور سٹی سکریٹری ای ٹی نرسمہا نے احتجاجیوں سے خطاب کیا ہے۔ سی پی آئی قائدین نے الزام کیا کہ حکومت ایک طرف غریبوں کیلئے ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کے معاملہ میں اراضیات کی کمی کا بہانہ بنارہی ہے تو دوسری طرف آمدنی کے لئے سرکاری اراضیات کو فروخت کیا جارہا ہے ۔ عزیز پاشاہ نے کہا کہ کوکہ پیٹ اور خانم میٹ میں سرکاری اراضیات سے حکومت کو ہزاروں کروڑ حاصل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے اراضی کو فروخت کرنے کے بجائے اس پر ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر کے لئے حکومت نے کئی دعوے کئے تھے لیکن حیددرآباد میں محض 20,000 مکانات تعمیر ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں 28 لاکھ غریب خاندان کرایہ کے مکانات میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سلم علاقوں کے معاملہ میں حیدراباد ملک میں دوسرے نمبر پر ہے۔ مہاراشٹرا میں 27 فیصد جبکہ تلنگانہ میں 23 فیصد سلمس واقع ہیں۔ عزیز پاشاہ نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کیلئے انڈومنٹ کی طرز پر وقف کمشنریٹ کے قیام کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں 85 فیصد وقف اراضیات پر ناجائز قبضے ہیں۔ کیرالا میں غیر مجاز قابضین کیلئے 6 ماہ قید کی سزا کی گنجائش ہے ۔ تلنگانہ میں اسی طرح کا قانون نافذ کیا جائے ۔ سی پی آئی قائدین نے اعلان کیا کہ آئندہ بھی احتجاجی پروگرام جاری رہیں گے۔