سنکرانتی تہوار کے سبب 30 لاکھ افراد کی آبائی مقامات کو روانگی

,

   

۔6044 خصوصی بسیں چلائی گئیں ، ٹرینوں اور کاروں سے بھی لاکھوں افراد کا سفر

حیدرآباد 15 جنوری ۔ ( سیاست نیوز ) تلنگانہ و آندھر اپردیش میں تلگو عوام کیلئے انتہائی اہم سنکرانتی تہوار کے پیش نظر شہر میں مقیم افراد کی اکثریت اپنے آبائی مکانات کو رو انہ ہونے کی وجہ سے حیدرآباد میں سڑکوں پر ٹریفک کافی حد تک کم ہوچکی ہے اور ایک اندازہ کے مطابق شہر سے اپنے آبائی مقامات کو سنکرانتی تہوار کیلئے روانہ ہونے والے افراد کی تعداد (30) لاکھ بتائی جاتی ہے ۔ گزشتہ چار یوم کے دوران تلنگانہ آر ٹی سی اور اے پی ایس آر ٹی سی خانگی بسوں ، ٹرینوں اور کاروں سے زاید از (30) لاکھ افراد اپنے آبائی مقامات روانہ ہوئے ہیں۔ اسی دوران آر ٹی سی حکام کے مطابق سنکرانتی تہوار کے سلسلہ میں 10 جنوری تا 14 جنوری حیدرآباد سے (6044) آر ٹی سی بسیں چلائی گئیں ۔ زاید اسپیشل بسیں چلانے میں اپنی برسر کار آر ٹی سی ملازمین بشمول ڈرائیورس ، کنڈاکٹرس ، کنٹرولرس ، اسسٹنٹ ٹریفک منیجرس و دیگر عہدیداروں وغیرہ کی آر ٹی سی عہدیداروں نے ستائش کی ۔ آبائی مقامات جانے والے افراد کی کثیر تعداد کے پیش نظر زاید از تین ہزار پرائیویٹ بس خانگی آپریٹرس کے ذریعہ چلائی گئیں اور اس موقعہ کا فائدہ اُٹھاکر نہ خانگی بس آپریٹرس نے مسافروں سے من مانی رقومات وصول کئے ۔ ذرائع کے مطابق سنکرانتی کے پیش نظر شہر کے نامپلی ، سکندرآباد ، کاچیگوڑہ ریلوے اسٹیشن سے بھی اسپیشل ٹرینس کے ذریعہ گزشتہ پانچ یوم میں ہر دن زاید از (3) لاکھ افراد کے حساب سے پانچ دن کے دوران زاید از (15) لاکھ افراد اپنے آبائی مقامات روانہ ہوئے ۔ اسی طرح کچھ لوگ کاروں کے ذریعہ آبائی مقامات روانہ ہوئے ۔ کثیرتعداد میں شہر سے روانہ ہونے کی وجہ سے شاہراہوں پر ٹریفک میں غیرمعمولی اضافہ کے باعث متنگی ، توپران ، بھونگیر کے علاوہ مختلف مقامات پر ٹول گیٹس کے پاس کئی کیلومیٹرس تک کاروں کی قطاریں دیکھی گئیں ۔ قطاروں کی وجہ سے ٹریفک معطل ہونے کو پیش نظر رکھتے ہوئے نہ صرف تلنگانہ بلکہ آندھراپردیش حکومت نے سنکرانتی کے موقع پر تمام ٹول پلازاوں پر ٹول کی وصولی کو منسوخ کرتے ہوئے احکامات جاری کرنے پر مجبور ہوگئیں۔