سوریا کا فام تشویش کا باعث، کپتانی سے بیٹنگ متاثر

   

راجکوٹ : ویسے سوریاکمار یادو ٹیم انڈیا کے ٹی 20 کپتان ہیں لیکن وہ اپنی کپتانی سے پہلے بیٹنگ کی وجہ سے پوری دنیا میں زیادہ مشہور ہیں۔ بولر ان سے کانپنے کی وجہ یہ ہے کہ دائیں بائیں، کراس اوور،کراس بیٹنگ ان کی طاقت ہے۔ تاہم ان کے کھیلنے کے انداز کی وجہ سے انہیں مسٹر 360 ڈگری بھی کہا جاتا تھا لیکن جب سے ایک کھلاڑی کے طور پر مسٹر 360 ڈگری کا خطاب حاصل کر چکے سوریا کمار یادو نے ٹیم انڈیا کی کپتانی سنبھالی ہے، ان کا انداز بھی کھوتا دکھائی دے رہا ہے۔ ان کے بیٹ کی طاقت کمزور دکھائی دے رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اب مداح یہ سوال اٹھارہے ہیں کہ سوریاکمار یادو کے کپتان بننے کے بعدکیا ہوا؟یادو کی کپتانی کے بارے میں بتانے سے پہلے ایک کھلاڑی کے طور پر ان کے ریکارڈ پر ایک نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوگا کہ وہ ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں کتنا بڑاکھلاڑی ہے؟ سوریاکمار یادو نے بطور کھلاڑی ٹیم انڈیا کے لیے 58 ٹی20 میچ کھیلے، جس میں انہوں نے 43.40 کی اوسط اور168 کے اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 2040 رنز بنائے۔ اس دوران انہوں نے 3 سنچریاں اور17 نصف سنچریاں اسکورکیں اور دنیا کے نمبر ایک بیٹر بھی بن گئے۔ سوریا اب تک 20 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں ہندوستان کی کپتانی کرچکے ہیں ۔ اس دوران انہوں نے کھیلی گئی 19 اننگز میں 1سنچری اور4 نصف سنچریوں کی مدد سے 30.89 کی اوسط اور167کے اسٹرائیک ریٹ سے صرف 556 رنز بنائے۔لیکن ٹیم کے مکمل کپتان بننے کے بعد سوریا کے اعداد وشمار اور بھی مایوس کن ہیں اور ایسا خدشہ ظاہر کیا جارہے کہ شاید ٹیم انتظامیہ ان سے قیادت واپس لے گا ۔