مسجد کے چیئرمین نے کہا، “قرآن پر عربی اور سویڈش میں پیغامات بھی لکھے ہوئے تھے، ‘دورے کے لیے شکریہ، لیکن اب گھر جانے کا وقت ہے،’۔
سویڈن میں سٹاک ہوم مسجد کی سیڑھیوں کی ریلنگ سے زنجیروں میں جکڑا ہوا قرآن کا ایک مسخ شدہ نسخہ اس کے احاطے سے برآمد ہوا۔
اسے ایک صریح اسلامو فوبک حملہ قرار دیتے ہوئے، سٹاک ہوم مسجد کے چیئرمین، محمود الحلیف نے اس کی مذمت کی اور کہا کہ یہ واضح طور پر مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
“قرآن کا ایک نسخہ مسجد کی طرف جانے والی سیڑھیوں کے ساتھ والی ریلنگ کے ساتھ جکڑا ہوا تھا، اور اس میں گولیوں کے چھ سوراخ تھے۔ قرآن پر عربی اور سویڈش زبان میں پیغامات بھی لکھے ہوئے تھے، جس میں کہا گیا تھا، ‘دورے کے لیے شکریہ، لیکن اب گھر جانے کا وقت ہے۔’
سلوان مومیکا 2023 میں، ایک 38 سالہ عراقی عیسائی تارک وطن نے متعدد متعلقہ واقعات کو انجام دیا جہاں اس نے پارلیمنٹ کی عمارت، سٹاک ہوم مسجد اور عراقی سفارت خانے سمیت نمایاں مقامات کے باہر قرآن مجید کو نذر آتش کیا۔ ان کے اس اقدام کی اسلامی تعاون تنظیم، یورپی یونین اور اقوام متحدہ کی جانب سے شدید مذمت کی گئی۔ 2024 میں، مومیکا لائیو سٹریم کے دوران فائرنگ میں مارا گیا تھا۔
