یہ قانونی معاملہ ستمبر میں بدریا جمعہ مسجد میں اس وقت پیدا ہوا جب دو افراد مبینہ طور پر مسجد میں گھس آئے اور “جے شری رام” کے نعرے لگائے۔
سپریم کورٹ (ایس سی) پیر، 16 دسمبر کو ایک عرضی کی سماعت کرنے والا ہے، جس میں کرناٹک ہائی کورٹ کے دو افراد کے خلاف فوجداری کارروائی کو منسوخ کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا ہے، جن پر جنوبی کنڑ ضلع میں ایک مسجد کے اندر “جے شری رام” کو اشتعال انگیزی سے بلند کرنے کا الزام ہے۔
اس کیس نے ہندوستان میں مذہبی جذبات اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے حوالے سے کافی بحث چھیڑ دی ہے۔
کیس کا پس منظر
یہ قانونی معاملہ ستمبر میں بدریا جمعہ مسجد میں اس وقت پیدا ہوا جب دو افراد مبینہ طور پر مسجد میں گھس آئے اور ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگائے۔ ان افراد نے مقامی مسلمانوں کو یہ کہہ کر دھمکیاں بھی دیں کہ ’’ہم تمہیں اپنی سرزمین پر امن سے نہیں رہنے دیں گے۔‘‘