اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ دورا‘100کروڑ کی لاگت سے بنے پرگتی بھون میں رہتے ہیں‘ آپ اپنے کے کام کی جگہ کے لئے دیگر500کروڑ خرچ کرسکتے ہیں
حیدرآباد۔ عثمانیہ جنرل اسپتال میں سرجیکل گیس ٹرولجسٹ کے طور پر ڈاکٹر پی ونئے کمار خدمات انجام دیتے ہیں۔
ایک ویڈیو میں وہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندرشیکھر راؤ پر زوردے رہے ہیں کہ وہ 500کروڑ روپئے جس کو سکریٹریٹ کی نئی عمارت کی تعمیر کے لئے خرچ کیاجارہا ہے غیر ضروری ہے۔
اس کے بجائے تمام سرکاری اسپتالوں میں آلات اور سہولتیں فراہم کرنے کا کام کیاجائے جو وقت کی اہم ضرورت ہے۔
اس سے کویڈ 19مریضوں کی جانیں بچائی جاسکتی ہیں جو کئی وجوہات کی بنا ء پر مررہے ہیں۔ گاندھی اسپتال میں حالانکہ ڈاکٹرس خانگی اسپتالوں کے مقابلے سخت محنت کررہے ہیں‘ اب بھی لوگ سرکاری اسپتالوں کو سہولتوں کی کمی کی وجہہ سے جانے سے گریز کررہے ہیں۔
خانگی اسپتالوں کے مقابلے سرکاری اسپتالوں میں اموات کی تعداد بھی زیادہ ہے‘ جس کی وجہہ سرکاری اسپتالوں میں سہولتوں کا فقدان او رآلات کی کمی ہے۔
ڈاکٹر کمار نے کہاکہ کے سی آر سمجھتے ہیں مریضوں کی جانب اور سرکاری اسپتالوں میں سہولتوں میں اضافہ سے زیادہ ضروری سکریٹریٹ کی نئی عمارت ہے‘ اس کام کے لئے وہ 500کروڑ روپئے خرچ کررہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ لوگ آج نظام انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسس(این ائی ایم ایس) جارہے ہیں کیونکہ وہاں پر سہولتیں بہتر ہیں۔ یہ ضروری ہوگیا ہے کہ گاندھی او رعثمانیہ اسپتال کو بھی اس سطح پر لے جایاجائے۔
انہوں نے کے سی آر پر خود کو نواب‘ جاگیردار‘ دورا‘ راجہ مہاراجہ تصور کرتے ہوئے عوام کے پیسوں کو لوٹنے کا بھی مورد الزام ٹہرایاہے۔پیش ہے ڈاکٹر ونئے کمار کا یہ ویڈیو ضرور دیکھیں