پریاگ راج17 جنوری(سیاست ڈاٹ کام )اترپردیش کے ضلع پریاگ راج کے روشن باغ علاقے کے منصور علی پارک میں شہریت(ترمیمی)قانون(سی اے اے )،این آر سی اور این پی آر کے خلاف جاری احتجاج جمعہ کو بھی لگاتار چھٹے دن بھی جاری رہا۔رک رک کر ہورہی بارش اور ٹھنڈ بھی مظاہرین کے حوصلوں کو پست نہ کرسکی۔گذشتہ اتوار کو این آر سی،این پی آر اور سی اے اے کے خلاف منصور علی پارک میں محض دس خواتین کے ذریعہ شروع ہونے والے غیر معینہ احتجاج نے دیکھتے ہی دیکھتے بڑا شکل اختیار کرلیا ۔آج بارش کے درمیان بھی ہزاروں کی تعداد میں خواتین،طلبہ وطالبات ،بزرگ و نوجوان اپنے حق کی لڑائی میں شدید ٹھنڈ کو شکست فاش دیتے ہوئے برسراحتجاج رہے ۔جن میں خواتین کی تعداد سب سے زیادہ ہے ۔جمعہ کے پیش نظر کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ سے نپٹنے کے لئے پارک کے چاروں طرف کثیر تعداد میں پی اے سی اور پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے ۔نماز کے وقت پولیس کے اعلی افسران بھی موقع پر موجودرہے ۔ خواتین پولیس کے پارک کے اندر داخلے کو لے کر خواتین پولیس اور خاتون مظاہرین کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ابھی تک دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں 200 سے زیادہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی جاچکی ہے ۔باوجود اس کے احتجاج کرنے والوں کے حوصلے بلند ہیں۔سی اے اے کے خلاف سراپا احتجاج خواتین کے مطابق‘‘ ہم ہندوستانی ہیں اور کسی بھی گیدڑبھبکی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ سی اے اے اور این آر سی ملک کو جوڑنے والا نہیں بلکہ توڑنے والا ہے ۔ ملک کو اس وقت متعدد دیگر مسائل درپیش ہیں۔حکومت کو پہلے انہیں حل کرنا چاہئے ۔مہنگائی،جرائم پر کنٹرول،بے روزگاری کے مسائل کو حل کرنا چاہئے ۔ملک کی آبادی میں ویسے اضافہ ہورہا ہے اس میں مزید لوگوں کو تحفظ دے کر اپنے ہی لوگوں کے ساتھ دھوکہ دھڑی کی جارہی ہے ۔