حکومت نے ریلیف کے کاموں کی تفصیلات پیش کی
حیدرآباد۔/9 اگسٹ، ( سیاست نیوز) ریاست میں سیلاب کے متاثرین میں امدادی کاموں کی انجام دہی کے سلسلہ میں درخواست پر ہائی کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سرکاری وکیل نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ بھاری بارش اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی تفصیلات اور نقصانات کا تخمینہ کیا جارہاہے اور امداد کیلئے مرکزی حکومت سے نمائندگی کی تجویز ہے۔ ہائی کورٹ کو بتایا گیا کہ نقصانات کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ مرکزکو پیش کی جائے گی۔ سی ایچ سدھاکر کی جانب سے داخل کی گئی مفاد عامہ کی درخواست پر حکومت کی جانب سے ریوینیو اور آفات سماوی امداد سے متعلق محکمہ جات کے سکریٹری راہول بوجا نے ہائی کورٹ میں رپورٹ پیش کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ متاثرین کو بچانے اور ان کی بازآبادکاری کیلئے ہر ممکن اقدامات کئے جارہے ہیں۔ بارش اور سیلاب کے نتیجہ میں جن سڑکوں کو نقصان پہنچا ان کی تعمیر و مرمت کے علاوہ برقی کی سربراہی بحال کرنے کیلئے جنگی خطوط پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ محکمہ موسمیات کے الرٹ کے مطابق ہر ضلع میں نظم و نسق کو چوکس کیا گیا۔ زیادہ متاثرہ علاقوں میں این ڈی آر ایف کی 10 ٹیموںکو بچاؤ اور راحت کے کاموں میں مشغول کیا گیا۔ 2 ہیلی کاپٹرس کے ذریعہ غذائی اجناس کی تقسیم عمل میں آئی۔ ضلع واری سطح پر ریلیف کیمپس کے قیام اور متاثرین کو امداد کی تفصیلات ہائی کورٹ میں پیش کی گئیں۔ حکومت نے بتایا کہ 11748 افراد کیلئے 177 ریلیف کیمپس قائم کئے گئے۔ حکومت کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر درخواست گذار کے وکیل کی بحث باقی ہے۔
