سیلاب کے متاثرین سے زیادہ کے سی آر کو مہاراشٹرا کی سیاست سے دلچسپی

   

Ferty9 Clinic

نئی دہلی میں ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس کا دھرنا، کُل جماعتی وفد کے ساتھ مرکز سے نمائندگی کا مطالبہ
حیدرآباد۔یکم؍ اگسٹ، ( سیاست نیوز) سیلاب کے متاثرین کی امداد پر توجہ دینے کے بجائے چیف منسٹر کے سی آر مہاراشٹرا کی سیاست میں دلچسپی لے رہے ہیں۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی، رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی اور کانگریس کے دیگر قائدین نے نئی دہلی میں تلنگانہ حکومت کے خلاف دھرنا منظم کیا۔ سیلاب کے متاثرین کے راحت و بازآبادکاری کاموں میں حکومت کی عدم توجہی کا الزام عائد کرتے ہوئے ریونت ریڈی کی قیادت میں مجسمہ امبیڈکر کے پاس دھرنا منظم کیا گیا۔ ریونت ریڈی نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر نے سیلاب کے متاثرین کی زندگی کو حالات کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا اور مہاراشٹرا کی سیاست میں حصہ لینے کیلئے روانہ ہوگئے۔ تلنگانہ کے پریشان حال متاثرین حکومت کی امداد کے منتظر ہیں لیکن کے سی آر خصوصی طیارہ سے مہاراشٹرا کے دورہ پر روانہ ہوئے۔ انہوں نے پانی میں محصور گاؤں کے فضائی سروے کی زحمت بھی نہیں کی۔ چیف منسٹر کے پاس وقت نہیں ہے کہ وہ متاثرین سے ملاقات کریں۔ ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ چیف منسٹر مہاراشٹرا کے بجائے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے دورہ پر روانہ ہوتے اور بازآبادکاری کے کاموں کی راست نگرانی کرتے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 20 لاکھ ایکر سے زائد پر فصلوں کو نقصان ہوا ہے۔ زرعی شعبہ کے نقصانات کا اندازہ 5 ہزار کروڑ کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کو کُل جماعتی وفد کے ساتھ نئی دہلی پہنچ کر وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے مرکزی فنڈز کی نمائندگی کرنی چاہیئے۔ کانگریس پارٹی بھی مرکز پر فنڈز کی اجرائی کیلئے دباؤ بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ دہلی میں رہنے کے باوجود مرکز سے نمائندگی سے قاصر ہیں۔ وہ پارلیمنٹ کیوں آرہے ہیں خود وہ نہیں جانتے۔ ریونت ریڈی نے مہلوکین کو فی کس 20 لاکھ روپئے ایکس گریشیا اور فصلوں کے نقصانات پر فی ایکر 20 ہزار روپئے کی امداد کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 500 کروڑ کی منظوری کا اعلان کرتے ہوئے کے سی آر عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے کہا کہ کانگریس پارٹی سیلاب کے متاثرین کے مسائل کو پارلیمنٹ میں موضوع بحث بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر کو عوامی تکالیف سے زیادہ مہاراشٹرا کی سیاست کی فکر ہے۔