سیول سرویس عہدیدارعوامی خدمت گزار: نارائن ریڈی

   

یوم تاسیس پر کانگریس کو ریالی کی اجازت نہ دینا افسوسناک
حیدرآباد ۔ 30 ۔ ڈسمبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے کہا کہ آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار دراصل عوامی خدمت گزار ہیں، انہیں کسی سیاسی دباؤ کے بغیر دستور اور قانون کے مطابق خدمات انجام دینا چاہئے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نارائن ریڈی نے حیدرآباد پولیس کے رویہ پر تنقید کی اور کہا کہ کانگریس کے یوم تاسیس کے موقع پر ریالی کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈائرکٹر جنرل پولیس کو اجازت کیلئے درخواست دی گئی تھی لیکن انہوں نے جواب دینا مناسب نہیں سمجھا اور جونیئر عہدیدار کے ذریعہ نوٹس روانہ کردی۔ انہوں نے کہ کہ آر ایس ایس کو ہزاروں کارکنوں کے ساتھ ریالی کی اجازت دی گئی جبکہ نظام آباد میں مجلس کو ریالی کی اجازت دی گئی لیکن کانگریس کو گزشتہ 6 برسوں میں ایک بھی ریالی کی اجازت نہیں دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل پر ریالی منعقد کرنا سیاسی پارٹیوں کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں کی گرفتاری کے خلاف اتم کمار ریڈی نے سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار سے ربط قائم کیا لیکن ان کے رویہ اور لہجہ سے جو تکلیف پہنچی ، اس کا اظہار ستیہ گرہ میں خطاب کرتے ہوئے کیا گیا۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ کانگریس ہمیشہ سیکولرازم کے تحفظ کیلئے کھڑی ہے ، دیگر پارٹیوں کی طرح اس نے مذہب کی بنیاد پر سیاست نہیں کی۔ جدوجہد آزادی اور پھر بعد میں ملک کے اتحاد و یکجہتی کیلئے کانگریس نے عظیم قربانیاں دی ہیں۔ ایسی پارٹی کو ریالی کی اجازت نہ دینا افسوسناک ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ میں اپوزیشن بالخصوص کانگریس کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ بی جے پی 2014 ء میں برسر اقتدار آئی اور 2019 ء میں لوک سبھا میں واضح اکثریت حاصل ہوئی تھی لیکن ایک سال کے عرصہ میں بی جے پی جو ملک کے 71 فیصد علاقے پر حکمراں تھی ، گھٹ کر 35 فیصد پر آچکی ہے ۔ اقتدار کسی بھی پارٹی کیلئے مستقل نہیں ہوتا۔ ٹی آر ایس کو جان لینا چاہئے کہ جمہوریت میں حقیقی حکمراں عوام ہوتے ہیں اور وہی فیصلہ کرتے ہیں۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ سیول سرویس سے وابستہ عہدیدار عوامی خدمت گزار ہیں انہیں سیاسی دباؤ کے بغیر خدمات انجام دینا چاہئے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا کمشنر پولیس اپنے عہدہ کے بارے میں فکرمند ہیں ؟ کانگریس پارٹی پولیس کے اعلیٰ عہدیداروں کا احترام کرتی ہے لیکن ہم چاہتے ہیں کہ وہ اپنے فرائض غیر جانب داری سے انجام دیں۔