سیول نیوکلیئر شعبہ کو خانگیانے کا بل پارلیمنٹ میں منظور

   

Ferty9 Clinic

ملک کے اہم وحساس شعبہ کو بھی نجی کمپنیوں کیلئے کھول دیا گیا
نئی دہلی ۔18؍ڈسمبر ( ایجنسیز ) پارلیمنٹ نے اپنی جوہری صنعت کو نجی فرموں کیلئے کھولنے اور سرمایہ کاری کے مواقع کھولنے پیدا کرنے کیلئے ایک بل منظور کیا۔یہ بل ایٹم پاور جنریشن میں ریاست کی اجارہ داری کو ختم کرتا ہے اور سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے ملک کی ذمہ داری کی دفعات میں تبدیلی کرتا ہے۔نئے قانون کا مقصد ہندوستان کی جوہری توانائی کی صلاحیت کو بڑھانا اور اقتصادی ترقی کو سہارا دینا ہے جس کا مقصد 2047 تک 100 گیگا واٹ جوہری توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اس قانون پر اعتماد کر رہے ہیں تاکہ 2047 تک کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی صنعت کو بحال کیا جا سکے اور 2047 تک صلاحیت کو گیارہ گنا بڑھایا جا سکے۔ جوہری توانائی کے وزیر جتیندر سنگھ نے چہارشنبہ کو پارلیمنٹ میں اس شعبے کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے کھولنے کے انتخاب کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اگر ہمیں اپنے لیے عالمی کردار کا تصور کرنا ہے تو ہمیں عالمی حکمت عملی پر عمل کرنا ہوگا۔اس کے ساتھ ہی جوہری توانائی کے شعبے میں نجی شعبے کے داخلے تاریخی دفعات پر مشتمل بل کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے منظوری مل گئی ہے ۔ اسے چہارشنبہ کو لوک سبھا میں پاس کیا گیا تھا۔ بندرگاہوں، ایرپورٹس ، کوئلہ ، سمنٹ، ٹیلیکام، آئیل وغیرہ شعبوں کے بعد مودی کے قریبی دوست اب ملک کے اہم نیوکلیئر توانائی شعبہ پر کنٹرول حاصل کرلیں گے۔

نیوکلیئر بل کیخلاف 23 ڈسمبرکو بجلی ملازمین کا احتجاج
لکھنؤ 18دسمبر(یواین آئی) ملک بھر میں بجلی ملازمین اور انجینئرز 23 دسمبر کو نیوکلیئر بل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کریں گے ۔ بجلی ملازمین کی مشترکہ جدوجہد کمیٹی نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے لوک سبھا میں ‘سسٹین ایبل ہارنسنگ اینڈ ایڈوانسمنٹ آف نیوکلیئر انرجی فار ٹرانسفارمنگ انڈیا’شانتی بل، 2025 پاس کر دیا ہے ۔ یہ بل توانائی کے شعبے کو بڑے پیمانے پر نجی اور غیر ملکی شراکت داری کے راستے ہموارکرتا ہے ۔ بجلی انجینئرز کی نیشنل فیڈریشن نے تمام اکائیوں سے اپیل کی ہیکہ 23دسمبر کو تمام کام کی جگہوں پر بل کیخلاف احتجاج کریں۔