سیونگ اور کرنٹ اکاؤنٹس ،ایک سال میں کتنی رقم جمع کی جاسکتی ہے

   

انکم ٹیکس قواعد کیا ہیں ، صارفین کیلئے یہ جاننا ضروری ، ورنہ جرمانہ ممکن ، ڈیجیٹل لین دین پر حکام کی نظر
حیدرآباد۔ 14مئی (سیاست نیوز) ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نظام ملک کے دُور دراز علاقوں تک پھیل چکا ہے جس کی وجہ سے تاجر اور صارفین ڈیجیٹل پے منٹ کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں، جس پر انکم ٹیکس کے حکام کی ان ڈیجیٹل لین دین پر کڑی نظر ہے۔ عہدیدار ، اُن لوگوں کو بھی نوٹس روانہ کررہے ہیں جنہوں نے بینکوں میں قانونی حد سے زیادہ رقم جمع کی ہے۔ بینک اُن لوگوں کی تفصیلات بھی باقاعدگی سے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کو بھیجتے ہیں جو حد سے زیادہ لین دین کرتے ہیں۔یہ اقدامات منی لانڈرنگ، ٹیکس چوری اور دیگر غیرقانونی ٹرانزیکشن میں ملوث افراد کو پکڑنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں، لہٰذا یہ بات لوگوں کو معلوم ہونا چاہئے کہ وہ قانونی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ میں کتنی رقم جمع کراسکتے ہیں۔ انکم ٹیکس قواعد کے مطابق عام طور پر سیونگس اکاؤنٹ میں ایک مالیاتی سال میں 10 لاکھ روپئے تک جمع کراسکتے ہیں جبکہ کرنٹ اکاؤنٹ ہولڈرس ایک سال میں 50 لاکھ روپئے تک جمع کرواسکتے ہیں۔ جہاں تک رقم نکالنے کی بات ہے، ایک سال میں ایک کروڑ روپئے تک رقم نکالنے پرTDS 2% وصول کیا جاتا ہے۔ ایک کروڑ سے زیادہ رقم نکالنے پر 5% تک ٹی ڈی ایس وصول کیا جاتا ہے۔ ایک ہی وقت میں کسی سے لئے گئے قرض کی نقد ادائیگی کرتے وقت 20 ہزار روپئے سے زیادہ ادائیگی پر ٹیکس قانون کے مطابق جرمانہ عائد کیا جاتا ہے۔ ٹیکس حکام، لوگوں کے مالیاتی لین دین کی تفصیلات طلب کرنے کیلئے نوٹس بھیجتے ہیں تو انہیں مناسب ثبوت پیش کرنا ہوگا۔ اگر آپ اپنی آمدنی کے ذرائع کی تفصیلات بتانے میں ناکام رہے تو محکمہ ٹیکس 60% تک مشترکہ ٹیکس، 25% سرچارج اور 4% سیس آمدنی پر عائد کرے گا۔ اس لئے موجودہ دور میں لوگوں کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ رقم جمع کرانے کیلئے اپنے بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات اجنبیوں کو نہ دیں، کیونکہ بعض اوقات وہ جو لین دین کرتے ہیں، غیرقانونی مقاصد کیلئے ہوتے ہیں، اور ایسی صورت میں ٹیکس عہدیدار اور پولیس آپ کے خلاف کارروائی کرسکتی ہے۔2