پریاگ راج: الہ آباد ہائی کورٹ نے جمعرات کو فیصلہ سنایا کہ متھرا میں کرشنا جنم بھومی-شاہی عیدگاہ تنازعہ سے متعلق 18 مقدمات میں مقدمے کی سماعت جاری رہ سکتی ہے، مسجد کمیٹی کی طرف سے دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے جس میں ان مقدموں کی برقراری کو چیلنج کیا گیا تھا۔
جسٹس میانک کمار جین نے 6 جون کو مسلم فریق کی طرف سے مقدمے کی برقراری کے بارے میں دائر درخواست پر اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ عدالت نے اب معاملات طے کرنے کے لیے 12 اگست کی تاریخ مقرر کی ہے۔
ہندو مدعیان کی طرف سے دائر کیے گئے مقدموں میں کرشنا جنم بھومی مندر سے متصل شاہی عیدگاہ مسجد کو “ہٹانے” کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواستوں میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اورنگزیب دور کی مسجد مندر کے انہدام کے بعد بنائی گئی تھی۔
لیکن مسجد کی انتظامی کمیٹی اور یوپی سنی سنٹرل وقف بورڈ نے دلیل دی کہ عبادت گاہوں (خصوصی دفعات) ایکٹ 1991 کے تحت ان سوٹوں پر پابندی عائد کی گئی ہے جو ملک کی آزادی کے دنوں میں کسی بھی عبادت گاہ کی حیثیت کو تبدیل کرنے سے منع کرتا ہے۔ .