حکومت کو چھ فیصد کمیشن، رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی کا الزام
حیدرآباد ۔17۔ڈسمبر (سیاست نیوز) رکن پارلیمنٹ ریونت ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت کی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کے خلاف سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت تحقیقات کا اعلان کرنے سے گریز کرے تو وہ عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے ۔ ریونت ریڈی نے عوام کے نام کھلا خط جاری کرتے ہوئے گزشتہ برسوں میں مختلف اسکیمات میں بے قاعدگیوں کا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کلواکنٹلا سیلز ٹیکس پر عمل کیا جارہا ہے ۔ کوئی کام ہو تکمیل کیلئے 6 فیصد کمیشن کی ادائیگی ضروری ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ شراب کی قیمتوں میں اضافہ کے پس پردہ کلواکنٹلا سیلز ٹیکس مافیا سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شراب کی قیمتوں میں اضافہ کے سلسلہ میں ایک رکنی پارلیمنٹ نے چینائی اور دہلی میں قیام کرتے ہوئے کمپنیوں کے ساتھ بات چیت کی اور یہ بھاری اسکام ہے ۔ مرکزی حکومت کو اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے سی بی آئی تحقیقات کا اعلان کرنا چاہئے ۔ تلنگانہ میں شراب کی فروخت میں اضافہ کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت کو صرف منافع کی فکر ہے ۔ اور اس نے نشہ بندی و اکسائیز ڈپارٹمنٹ کو اکسائز اینڈ پروموشن ڈپارٹمنٹ میں تبدیل کردیا ہے ۔ محکمہ کا مقصد شراب کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنا ہے لیکن کے سی آر حکومت اس محکمہ کے ذریعہ شراب کی فروخت کو فروغ دے رہی ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ شراب کے سبب جرائم کی شرح میں اضافہ ہوا اور خواتین پر مظالم کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ حکومت نے خواتین کے تحفظ کے مسائلہ پر سمجھوتہ کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اترپردیش کی آبادی 20 کروڑ سے زائد ہے لیکن وہاں شراب سے ہونے والی آمدنی تلنگانہ سے کم ہے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کا لکی نمبر 6 ہے، لہذا کمیشن بھی 6 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ ایسی کمپنیوں کی شراب کو فروغ دیا جارہا ہے جنہوں نے حکومت کو کمیشن ادا کیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ شراب کی بھاری قیمتوں پر کنزیومر فورم خاموش کیوں ہے؟ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اضافی شرحوں سے فوری دستبرداری اختیار کریں۔ وہ اس مسئلہ پر ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔