شراب کی مہنگی قیمت لوگوں کو سانیٹائزرس نوشی پر مجبور کررہی ہے‘ اموات میں اضافہ

,

   

امرواتی۔مختلف وجوہات کی بنا پر آندھرا پردیش میں شراب نوشی کرنے والوں تک شراب کی عدم رسائی کے پیش نظر کرونا وائرس کی عالمی وباء کے اس دور میں نشہ کے نئے راستے تلاش کررہے ہیں۔

کسی بھی صورت میں اپنا نشہ پورا کرنے کے لئے انہیں اپنی قیمتی زندگیوں کے عوض میں شراب کے لئے ہاتھوں کی صفائی کرنے والے سانیٹائزرس متبادل کے طور پر ملا ہے۔

ریاست میں پولیس اس بات سے قطع بے خبر نہیں ہے کہ کس طرح لوگوں کے لئے سانیٹائزر کا استعمال مہلک ثابت ہورہا ہے۔

ہاتھوں کی صفائی کرنے والے سانیٹائزرس کے استعمال کے بعد جمعہ کے روز ترروپتی میں چار لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ اسی طرح کے ایک واقعہ میں ایک ہفتہ قبل ضلع پرکاشم کے کرویچڈو میں 13افراد کی جان چلی گئی تھی۔

بتایاجارہا ہے کہ شراب کے عادی لوگ سافٹ ڈرنکس یا پھر پانی میں سانیٹائزرس ملا کر مئے نوشی کررہے ہیں کیونکہ شراب معاشی طور پر ان کی رسائی سے باہر ہوگئی ہے۔

ضلع پرکاشم کے سپریڈنٹ آف پولیس سدھارتھ کوشال نے رپورٹرس کوبتایاکہ پوسٹ مارٹم رپورٹس حاصل ہونے تک موت کی حقیقی وجہہ کا خلاصہ نہیں کیاجاسکتا ہے۔

سلسلہ وار اموات کے پیش نظر چوکسی اختیار کرتے ہوئے ریاستی حکومت نے نقلی سانیٹائزرس فروخت کرنے والے میڈیکل شاپس پر دھاوے مارنا شروع کردیاہے۔

قیمتو ں میں اضافہ
مذکورہ اپوزیشن جماعتیں حکومت کی ”بے تکی“ شراپ پالیسی کو سانیٹائزرس اموات کے بڑھتے واقعات کی وجہہ بتارہے ہیں۔

آندھرا کی وائی ایس آر کانگریس حکومت نے اپنے دوہرے مقصد کی کامیابی کیلئے تمام برانڈس کی شراب کی قیمتوں پر 75فیصد کا اضافہ کیاہے

عالمی وباء کی وجہہ سے خاندانی آمدنی میں بے تحاشہ گرواٹ ائی ہے۔ شراب کی خریدی کے لئے لوگوں کے ہاتھ میں پیسہ نہیں ہے۔

مبینہ طور پر شراب کے غریب عادی لوگ سانیٹائزرس کا استعمال کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔