یلیویٹیڈ بس ریاپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم کا بھی منصوبہ : کے ٹی آر
حیدرآباد ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : وزیر بلدی نظم و نسق اور شہری ترقی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ ریاستی حکومت شمس آباد ایرپورٹ تک میٹرو ریل کنیکٹیویٹی فراہم کرنے کی تجویز پر کام کررہی ہے اور اس سلسلہ میں اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں میں ٹریفک ہجوم کو کم کرنے کے لیے ای بی آر ٹی ایس ( یلیویٹیڈ بس ریاپڈ ٹرانسپورٹ سسٹم ) متعارف کرنے کے سلسلہ میں بھی پیشرفت کی جارہی ہے ۔ کل شام آسک کے ٹی آر ٹیاگ پر عوام کے ساتھ ایک ٹوئیٹر بات چیت میں راما راؤ نے حیدرآباد میں ایک بہتر پبلک ٹرانسپورٹیشن اور انفراسٹرکچر بالخصوص زیادہ آبادی والے علاقوں جیسے کوکٹ پلی ، ہائی ٹیک سٹی اور گچی باولی میں حیدرآباد میٹرو ریل سروسیس کو وسعت دینے کے ایک ٹوئیٹ پر مثبت جواب دیا ۔ انہوں نے کہا کہ E-BRTS سے یہ مسائل حل ہوں گے اور تیقن دیا کہ میٹرو ریل سروسیس کو جلد ہی پرانے شہر تک وسعت دی جائے گی ۔ نیز وزیر موصوف نے شہر میں انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات سے بھی واقف کروایا ۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ شہر میں آبادی میں اضافہ کے ساتھ ٹریفک میں اضافہ ہورہا ہے ۔ اس لیے شہر میں بہتر پانی کی سربراہی اور دیگر انفراسٹرکچر کی فراہمی کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ انفراسٹرکچر ، بہتر پبلک ٹرانسپورٹیشن فراہم کرنے پر کام کررہے ہیں ۔ راما راؤ نے کہا کہ شہری لنگ اسپیسیس کی ترقی ریاستی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور نیا میونسپل ایکٹ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ ہر میونسپلٹی سے بجٹ کا کم از کم 10 فیصد گرین ایکشن پلان کے لیے مختص ہو ۔ ریاستی حکومت شہر حیدرآباد میں زائد از 50 نئے فٹ اوور برجس اور اسکائی واکس تعمیر کررہی ہے تاکہ پیدل چلنے والوں کی مشکلات دور ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ایل بی نگر فلائی اوور کاموں کا ایک کام مکمل ہوگیا ہے اور مزید تین کام جلد مکمل ہوں گے ۔ ان سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہ حیدرآباد کے ویسٹرن حصوں کے اطراف ہنوز ترقی پر توجہ کیوں مرکوز ہے ۔ وزیر بلدی نظم و نسق نے کہا کہ ریاستی حکومت آدی بٹلہ ، اور اپل جیسے علاقوں میں نئے پراجکٹس کو ڈائیورٹ کرنے بہت کوشش کررہی ہے ۔ حیدرآباد کو ایک بہتر اور پرکشش سیاحتی مرکز بنانے کے لیے انہوں نے کہا کہ حکومت نے تین بڑے فیصلے کئے ہیں جس میں چارمینار اور گولکنڈہ کے لیے ورلڈ ہیرٹیج اسٹیٹس حاصل کرنے کے لیے کاوشیں شامل ہیں ۔۔