4,100 روپئے کی دوا 20 تا 35 ہزار روپئے میں فروخت ، عوام پریشان
حیدرآباد :۔ شہر میں کووڈ 19 ڈرگس کی بلیک مارکیٹنگ عروج پر ہے ۔ بلیک مارکٹ میں کورونا وائرس کی دوا Remdesivir ، 20 ہزار روپئے میں فروخت کی جارہی ہے جب کہ اس کی اصل قیمت 4,100 روپئے ہے ۔ ذرائع کے مطابق ہاسپٹلس کے فارمیسز اصل قیمت پر یہ دوا خرید رہے ہیں اور بلیک مارکٹ میں اس دوا کو 20 ہزار تا 35 ہزار روپئے میں فروخت کررہے ہیں ۔ اگرچہ تاحال کورونا وائرس کے لیے کوئی ویکسین تیار نہیں ہوا ہے ۔ تاہم کہا جارہا ہے کہ مذکورہ دوا سے کورونا وائرس کی علامات کو کم کیا جاسکتا ہے ۔ دوسری طرف مذکورہ دوا کی مانگ اور سربراہی میں بھی تفاوت پایا جاتا ہے ۔ ڈرگ کنٹرولر جنرل آف انڈیا ( ڈی سی جی آئی ) کے مطابق فارما سیوٹیکل کمپنیاں یہ دوا صرف ہاسپٹلس کو فروخت کرسکتی ہیں ۔ دوا کی مانگ میں اضافہ کی ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ کورونا وائرس کے مریضوں کے رشتہ داروں کی جانب سے آن لائن کئی ٹوئیٹس کیے جارہے ہیں اور یہ بتایا جارہا ہے کہ انہیں میڈیسن دستیاب نہیں ہورہی ہے ۔ عوام کی جانب سے بتایا جارہا ہے تلنگانہ میں کووڈ 19 کے علاج کے لیے دواؤں کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے ۔ جس کے بعد ڈرگ کنٹرول ایڈمنسٹریشن کے عہدیداروں نے پیر کو حیدرآباد کے کارپوریٹ ہاسپٹلس میں ڈرگس کی دستیابی اور ان کے استعمال کا جائزہ لیا جس کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ مصنوعی قلت کے باعث عوام کو بلیک مارکٹ میں ادویات کی خریدی کے لیے مجبور نہ ہونا پڑے ۔ عہدیداروں کے ان جائزوں کا نتیجہ آنا باقی ہے ۔ محکمہ صحت کے سینئیر عہدیداروں کے مطابق حکومت پہلے ہی ڈی جی سی آئی کو اس ضمن میں ہدایات جاری کرچکی ہے ۔ یہ ہدایات بھی جاری کی جاچکی ہیں کہ صرف خانگی ہاسپٹلس ہی ان کا استعمال کریں جب کہ سرکاری دواخانوں میں اس کو راست طور پر کمپنی سے حاصل کیا جائے گا ۔ تلنگانہ پرائیوٹ ہاسپٹلس پبلک پرابلم سلیوشنس اسوسی ایشن کے صدر یوجگن نے بتایا کہ پرائیوٹ ہاسپٹلس میں یہ نئی قسم کی جبری وصولی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ چھ خوراک کی ضرورت ہوتی ہے اور ہیٹرو (Hetero) کی جانب سے ہر خوراک کے لیے 5 ہزار روپئے چارج کئے جارہے ہیں ۔۔