پانی کی قلت سے نمٹنے عہدیداروں کو ہدایت، کابینہ کے اجلاس میں مختلف امور کا جائزہ
حیدرآباد: 13 جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر رائو نے حیدرآباد کے نواحی علاقوں میں پینے کے پانی کی سربراہی کے لیے 1200 کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ حیدرآباد اور اس کے اطراف و اکناف کے علاقوں میں مستقبل میں پانی کی قلت کو روکنے کے لیے فوری طور پر قدم اٹھائیں۔ تلنگانہ بھون میں منعقدہ کابینی اجلاس کے دوران چیف منسٹر نے حیدرآباد اور نواحی علاقوں میں پانی کی قلت کے مسئلہ کا جائزہ لیا۔ انہوں نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ تمام دیہاتوں اور خاص طور پر اسٹریٹ لائٹس کے لیے برقی کی سربراہی کے سلسلہ میں تھرڈ وائر (نیوٹرل) کا استعمال کریں تاکہ شاک سرکٹ کے واقعات کو روکا جاسکے۔ کابینہ نے ریاست کے تمام اضلاع میں وائکنٹا دھامم کی تعمیر آئندہ ایک ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت دی۔ چیف منسٹر نے تمام وزراء سے کہا کہ وہ اپنے متعلقہ اضلاع میں تعمیری کاموں کی شخصی طور پر نگرانی کریں اور وائکنٹا دھامم کی عاجلانہ تکمیل کو یقینی بنائیں۔ وزیر پنچایت راج اور وزیر بلدی نظم و نسق نے پلے پرگتی اور پٹنا پرگتی پروگراموں کے دوران انجام دیئے گئے کاموں کی تفصیلات پر مشتمل رپورٹ کابینہ میں پیش کی۔ کابینہ میں کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور امکانی تیسری لہر کے پیش نظر کووڈ قواعد پر سختی سے عمل آوری کی ہدایت دی گئی۔ سرکاری محکمہ جات کی تقریباً 50 ہزار مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کے سلسلہ میں کابینہ نے اہم فیصلے کئے ہیں۔ ان جائیداوں پر راست تقررات کئے جائیں گے۔ تلنگانہ میں مانسون کی آمد اور زرعی سرگرمیوں کا بھی کابینہ کے اجلاس میں جائزہ لیا گیا۔
