شیواجی مجسمہ گرانے کا معاملہ: مجسمہ ساز جے دیپ آپٹے کو بمبئی ہائی کورٹ نے دی ضمانت

,

   

یہ مجسمہ، جس کا افتتاح 4 دسمبر 2023 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے مالوان کے راجکوٹ قلعے میں کیا تھا، گزشتہ سال 26 اگست کو منہدم ہو گیا تھا۔ اسے 12 فٹ کے پیڈسٹل پر 2.44 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔

ممبئی: بمبئی ہائی کورٹ نے جمعہ کو جے دیپ آپٹے کو ضمانت دے دی، مجسمہ ساز جس نے مالوان میں چھترپتی شیواجی مہاراج کا 28 فٹ کا مجسمہ بنایا تھا جو گزشتہ سال اگست میں گر گیا تھا۔

جسٹس این آر بورکر کی سنگل بنچ نے آپٹے کو 25000 روپے کے ذاتی مچلکے پر ضمانت دی۔

آپٹے نے ایڈوکیٹ گنیش سوانی کے توسط سے دائر اپنی درخواست میں یہ دعویٰ کرتے ہوئے ضمانت کی درخواست کی تھی کہ تیز ہواؤں کی وجہ سے مجسمہ گرا۔

یہ مجسمہ، جس کا افتتاح 4 دسمبر 2023 کو وزیر اعظم نریندر مودی نے مالوان کے راجکوٹ قلعے میں کیا تھا، گزشتہ سال 26 اگست کو منہدم ہو گیا تھا۔ اسے 12 فٹ کے پیڈسٹل پر 2.44 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا تھا۔

ایڈوکیٹ سوانی نے عرض کیا کہ اس واقعہ میں کوئی زخمی نہیں ہوا اور آپٹے کی مزید تحویل کی ضمانت نہیں دی گئی۔

ریاستی پبلک ورکس ڈپارٹمنٹ (پی ڈبلیو ڈی ) کے اہلکاروں کی شکایت پر بھارتیہ نیا سمہیتا اور پبلک پراپرٹی کو نقصان کی روک تھام ایکٹ کی مختلف دفعات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔

میسرز آرٹسٹری کے مالک آپٹے نے کہا کہ انہوں نے کانسی کا مجسمہ 8 ستمبر 2023 کو نیول ڈاکیارڈ کے جاری کردہ ورک آرڈر کی بنیاد پر بنایا تھا۔

ان کی درخواست میں کہا گیا کہ نیول ڈاکیارڈ اتھارٹی نے کبھی بھی فنکارانہ کمی یا کوتاہیوں کی شکایت نہیں کی۔

ان کی درخواست میں بتایا گیا کہ پی ڈبلیو ڈی کے اہلکاروں کی شکایت پر واقعہ کے نو گھنٹے کے اندر ایف آئی آر درج کی گئی جن کے پاس دھات کاری میں کوئی تکنیکی مہارت نہیں ہے۔

سوانی نے عدالت کو یہ بھی بتایا کہ شریک ملزم چیتن پاٹل کو گزشتہ سال نومبر میں ضمانت دی گئی تھی۔