جنیوا۔مذکورہ ڈبلیو ایچ او کی کویڈ19پر ایمرجنسی کمیٹی نے ممالک کو مشورہ دیاہے کہ وائیرس کے خلاف ٹیکہ یا قوت مدافعت کا ثبوت داخلہ کے طور پر عالمی سفر کے لئے ضروری نہیں ہے۔
کمیٹی کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے زنہوا نیوز ایجنسی نے خبر دی ہے کہ مذکورہ مشورہ گروانڈ پر اس وقت آیاہے جب ”ٹیکہ کی اثر انداز ہونے کے تعلق کوئی حساس جانکاری اب تک نہیں ہے جو ٹرانسمیشن روک سکتا ہے“ اور ٹیکہ کے متعلق موجودہ جانکاری بھی کافی محدودہے۔
وباء اب بھی پی ایچ ای ائی سی میں برقرار ہے
مذکورہ کمیٹی کی یہ تشویش ہے کہ عوامی صحت ایمرجنسی برائے عالمی تشویش(پی ایچ ای ائی سی) کے طور پر کویڈ 19وباء اب بھی برقرار ہے۔
درائیں اثناء یہ بھی مانا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کو چاہئے کہ وہ کویڈ 19کے عالمی مسافرین کے لئے درکار ثبوت سے متعلق اس کے پالیسی موقف میں ٹیکہ کے ثبوت کی ضروریات میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے۔
کمیٹی نے مزید کہاکہ مذکورہ ڈبلیو ایچ او کو چاہئے کہ کویڈ19ٹیکہ اندازی کے موقف کے لئے معیاری عصری دستاویزات کو قائم کریں۔ ایس اے آر ایس سی او وی 2وایرنٹس پر کمیٹی نے دنیا بھر میں جنیاتی تسلسل میں اضافہ پر زوردیا اور غیر معروف ناقدین سے نمٹنے کے لئے عظیم سائنسی اشتراک کی حوصلہ افزائی کی ہے
نیا ویرائنٹ
مذکورہ کمیٹی نے ڈبلیو ایچ او پر اس بات کا بھی زوردیا کہ وہ نئے ویرانٹ کو ایک معیاری نام دیں تاکہ جغرافیائی مارکرس کو دور کیاجاسکے۔
کوویکس کے ذریعہ کویڈ19تک مساوی رسائی پر زوردیتے ہوے کمیٹی نے کہاکہ ٹیکوں کی تیاری کا مضبوطی کے ساتھ کمیٹی حوصلہ افزائی کرتی ہے تاکہ مسلسل محفوظ اور بااثر تفصیلات ڈبلیوایچ او ایمرجنسی کی فہرست میں استعمال کرے‘ کیونکہ اس طرح کے اعداد وشمارکی کمی عالمی سطح پر پر ویکسین کی بروقت اور مساوی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے رکاوٹ ہے۔
کوویکس ڈبلیو ایچ او کی قیادت انٹرنیشنل پہل کویڈ19ٹیکہ کی قیادت کرتا ہے۔