ممبئی 14 جنوری(سیاست ڈاٹ کام) جبلپور ہائی کورٹ نے مدھیہ پردیش کے شہر کھنڈوا سے تعلق رکھنے والے 10 سال سے جیل میں مقید دو مسلم نوجوانوں کو مشروط ضمانت پر رہا کیئے جانے کے احکامات جاری کیئے اور جمعیۃ علماء کے وکلاء کی بروقت کارروائی سے دونوں ملزمین کی جیل سے رہائی بھی ہوچکی ہے ۔یہ اطلاع آج یہاں ممبئی میں جمعیۃعلماء مہاراشٹر قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے دی۔ گلزار اعظمی نے بتایا کہ ملزمین عبداللہ حسن بدرالحسن (29) اور رقیب عبدالوکیل (33) جن کا تعلق کھنڈوا سے ہے کو نچلی عدالت نے 29اگست 2018ء کو بھوپال کی خصوصی این آئی اے عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی ، استغاثہ نے ملزمین کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعات 307, 120Bاور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام والے قانون کی دفعات 5/10,3/13.3/18,3/20 کے تحت مقدمہ قائم کیا تھا او ر ان پر بھارتیہ جنتا یو ا مورچہ کے دو رضا کار وں راجو دوبے اور پرمود تیواری پر حملہ کرنے اور غیر قانونی سرگرمیں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا نیز ان پر سیمی سے تعلق کا بھی مبینہ الزام عائد کیا گیا تھا۔ گلزار اعظمی نے بتایا کہ نچلی عدالت سے ملی عمر قید کی سزاء کے خلاف جبلپور ہائی کورٹ میں اپیل داخل کرنے کے ساتھ ملزمین کی ضمانت پر رہائی کی درخواست بھی داخل کی گئی تھی جس پر سینئر ایڈوکیٹ وسنت رولانڈ ڈینئیل نے بحث کی جبکہ ان کی معاونت کے لئے وکلاء وشال ڈینئیل، ایس اے وکیل اور محر م علی موجود تھے ۔