غزہ کے راکٹ دھماکے کے جواب میں نتن یاہو نے ”بڑے پیمانے پر فضائیہ حملے“ کئے

,

   

غزہ۔اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اتوار کے روز غزہ پٹے سے راکٹ داغنے کے جواب میں ”بڑے پیمانے کے فضائیہ“ حملے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیااور حملوں کے سلسلے کو دوسری روز بھی جاری رکھا‘ جس کی وجہہ سے وسیع تشدد کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔

غزہ انتظامیہ کی خبر کے مطابق تازہ حملوں میں چھ فلسطینی جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ کم سے کم دو جنگجو ہفتہ کے روز پیش ائے اسرائیل کے فضائیہ حملے میں مارے گئے‘ غزہ پٹی سے جنگجووں نے بھی سینکڑوں راکٹ اسرائیل میں داغے ہیں۔

مگر اسرائیل نے حماس پر الزام عائد کیاہے کہ اس کے حملے میں ایک حاملہ عورت او راس کا بچہ مارا گیاہے۔

اسرائیل پولیس اور میڈیکل ٹیم کا کہنا ہے کہ غزہ کی سرحد کے قریب اشکیلان شہر راتوں رات ہوئے راکٹ حملے میں ایک58سالہ اسرائیلی شخص کی موت ہوگئی ہے۔

کابینہ میٹنگ کی شروعات میں نتن یاہو نے کہاکہ”میں نے فوج کو آج صبح ہدایت دی ہے کہ وہ غزہ پٹی میں دہشت گرد عناصر پر بڑے پیمانے سے فضائیہ حملوں کے سلسلے کو جاری رکھیں“۔

انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ ”ٹینکس“ اورفوجی دستوں کو جو غزہ کے قریب تعینات ہیں متحرک ہوجانے کے احکامات بھی دئے گئے ہیں۔

ایک ماہ پرانے جنگی بندی کے بعد اسرائیل کا الزام ہے کہ ہفتہ کے روز سے حماں نے 450راکٹ او رمارٹر سرحد کے اردگرد داغے ہیں۔

اس کے علاوہ پولیس او رمیڈیکل ٹیم کا کہنا ہے کہ اس حملے میں اسرائیلی شخص کے ہلاک ہونے کے علاوہ اسرائیل کے شہرکیرات میں ایک 80سالہ خاتون شدید طور پر زخمی ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ ایک شخص اشکیلان میں پولیس کے مطابق زیرعلاج ہے جس کی تفصیلات نہیں بتائیں گئی ہے۔

دیگر راکٹ کھلے علاقے میں داغے گئے جبکہ ایک حملے میں اشکیلان کے قریب ایک گھر تباہ ہوگیاہے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ جواب میں ٹینکس اور ہوائی جہازوں نے جنگجوؤں کے 220نشانوں کو وار کیاہے۔

غزہ میں ایک ہمہ منزلہ عمارت تباہ ہوگئی ہے۔ جس میں حماں کے ملٹری انٹلیجنس اور سکیورٹی دفاتر تھے۔ ترکی نے عمارت کو نشانہ بنانے کی شدید مذمت کی ہے