فلسطینی قیدی خلیل عودہ 172دنوں کی بھوک ہڑتال کے بعد رہا

,

   

عودہ نے فلسطینی میڈیاکو بتایاکہ اسرائیلی غاصب بالآخرفلسطینی علاقوں کوچھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔


فلسطینی قیدی خلیل عودہ نے جو اپنی ایڈمنسٹرٹیو تحویل کے خلاف پچھلے سال 172دنوں تک بھوک ہڑتال کی تھی انہیں جمعہ کے روز اسرائیلی قید سے رہا کردیاگیاگیا ہے‘ اس بات کی جانکاری فلسطینی انفارمیشن سنٹر(پی ائی سی) نے دی ہے۔

آمد پر عودہ کو راملا میں طبی جانچ کے لئے اسپتال لے جایاگیا۔

https://x.com/PalinfoAr/status/1702698940162875677?s=20

رہائی کے بعد اپنے پہلے بیان میں عودہ نے فلسطینی میڈیا سے کہاکہ اسرائیلی غاصب بالآخرفلسطینی علاقوں کوچھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔انہوں نے کہاکہ ”آزادی ایک عظیم چیز ہے۔

آزادی کے لئے عوام نے ہزاروں شہید دئے ہیں۔ فلسطینی عوام کا خواب آزادی ہے۔ایک دن وہ آزاد ہوجائیں گے اورحملہ آوار ہماری زمین او رہمارے کھیتوں کوچھوڑ دیں گے“۔

انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ فلسطینی قیدی ان دنوں متحد ہیں جیسا کہ انتہا پسند اسرائیلی وزیر اتمار بن گویر کی قیادت میں شدید حملوں میں پہلے کبھی نہیں ہوا تھا

https://x.com/qudsn/status/1702661975887548715?s=20

اشتعال دلانے کے الزامات کے تحت خلیل عودہ کو 27ڈسمبر2021کو گرفتار کرلیاگیاتھا۔ اس کے بعد کسی الزام اور سنوائی کے بغیر انہیں ایڈمنسٹرٹیو تحویل میں رکھا گیاتھا۔ سال2002کے بعد سے چار مرتبہ عودہ کو گرفتار کیاگیااور یہ ان کی پانچویں گرفتاری تھی۔

خلیل کا شمار شہر کے تعلیم یافتہ نوجوانوں‘ایک حافظ قرآن اور سماجی جہدکار کے طور پر ہے۔ اس نے متعدد رضاکارانہ گروپوں کے ساتھ اور متعدد تحریکات کے ذریعہ عوام کی خدمت کی ہے۔

عودہ ایک شادی شدہ شخص او رچار بیٹیوں کے والد ہے او ران کی سب سے چھوٹی بیٹی 10سال کی ہے۔ اپنی رہائی کی مانگ کے ساتھ مارچ2022سے عودہ نے بھوک ہڑتال کی شروعات کی تھی۔

انہوں نے 31اگست2022کو اپنی بھوک ہڑتال اس وقت ختم کی جب ان کی 2اکٹوبر2022کو رہائی کے متعلق ایڈمنسٹرٹیو ضبطی کو ختم کرنے پر مشتمل ایک تحریری معاہدے طئے پایاتھا۔

مگر اس تاریخ سے کچھ دن قبل ان پر موبائیل فون کی ”تسکری“ کا الزام لگایاگیا‘ جس کی وجہہ سے ان کی قید میں توسیع کرد ی گئی تھی۔

https://x.com/qudsn/status/1702720585577501000?s=20