آستانا ۔2 جولائی (ایجنسیز) وسطی ایشیائی ملک قازقستان نے عوامی مقامات پر چہرہ چھپانے والے تمام قسم کے لباس پر پابندی عائد کر دی ہے۔ صدر قاسم جومارت توقایف کے دستخط کے بعد نئے قانون کے تحت اب کوئی بھی شخص عوامی مقامات پر ایسا لباس نہیں پہن سکے گا جو چہرے کی شناخت میں رکاوٹ بنے۔حکومتی ترجمان کے مطابق یہ پابندی کسی خاص مذہبی لباس تک محدود نہیں ہے بلکہ ہر اس پوشاک پر لاگو ہوگی جو عوامی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتی ہو یا شناخت کے عمل میں رکاوٹ پیدا کرے۔ تاہم طبی ضروریات، موسمی حالات، کھیلوں کی سرگرمیوں یا ثقافتی تقریبات کے دوران اس پابندی میں رعایت دی گئی ہے۔سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ یہ قانون خاص طور پر مسلم خواتین کے نقاب کو نشانہ بنا رہا ہے۔ صدر توقایف پہلے بھی قومی لباس کی اہمیت پر زور دے چکے ہیں اور لوگوں کو قازق ثقافت کی نمائندگی کرنے والے لباس پہننے کی ترغیب دی ہے۔