قتل میں سونم کا کوئی کردار نہیں، پولیس خود کو بچا رہی ہے :سونم کے والد

   

اندور، 9 جون (یو این آئی) میگھالیہ پولیس کے اس دعوے کے درمیان کہ راجہ رگھوونشی کی بیوی سونم رگھوونشی میگھالیہ میں مدھیہ پردیش کے اندور کے راجہ رگھوونشی کے قتل میں ملوث تھی، سونم کے والد نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ دہرایا ہے ۔ سونم کے والد دیوی سنگھ رگھوونشی نے یہاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ راجہ کے قتل میں ان کی بیٹی سونم کا کوئی کردار نہیں ہے ۔ وہ بے قصور ہے ۔ یہ شادی دونوں خاندانوں کی باہمی رضامندی سے ہوئی تھی۔ دراصل میگھالیہ کے وزیر اعلیٰ کونراڈ کے سنگما نے آج صبح سوشل میڈیا پر اس بارے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا کہ میگھالیہ پولیس نے سات دن بعد راجہ قتل کیس میں ایک بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ مدھیہ پردیش سے تین قاتلوں کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ ایک خاتون نے خود سپردگی کی ہے ۔ دیگر ایک قاتل کی تلاش جاری ہے ۔ میگھالیہ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ راجہ قتل کیس میں خود راجہ کی بیوی سونم ملوث ہے ۔ میگھالیہ کے شیلانگ میں اندور کے ٹرانسپورٹ بزنس مین راجہ رگھوونشی کے قتل کی ملزم سونم رگھوونشی اتوار اور پیر کی درمیانی رات اتر پردیش کے غازی پور کے نند گنج تھانہ علاقے میں واقع ایک ڈھابے میں پریشان حالت میں پائی گئی۔ کل رات تقریباً 2.30 بجے غازی پور پولیس ایک خفیہ اطلاع پر نند گنج علاقے میں واقع ایک ڈھابے پر پہنچی، جہاں سونم نے ڈھابہ کے مالک سے موبائل فون لیا اور اپنے بھائی گووند کو فون کیا۔ گووند نے فوراً غازی پور میں اپنے ایک جاننے والے کو اطلاع دی۔ جیسے ہی پولیس کو اطلاع ملی، پولیس سپرنٹنڈنٹ ای راجہ سمیت ایک بڑی فورس ڈھابے پر پہنچ گئی، جہاں سونم رگھوونشی پریشان بے ہوشی کی حالت میں پائی گئی۔
پولیس کے مطابق سونم ابھی بات کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے ۔ راجہ اور سونم کی شادی 11 مئی کو اندور میں ہوئی، اس کے بعد دونوں اپنا ہنی مون منانے 20 مئی کو شیلانگ پہنچے ۔ یہ دونوں 23مئی کو وہاں سے لاپتہ ہو گئے تھے ۔ دونوں کی طویل تلاش کے بعد 2 جون کو راجہ کی لاش گہری کھائی سے ملی، جب کہ سونم لاپتہ تھی۔ سونم کے اہل خانہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہوسکتا ہے کہ اسے اغوا کرکے بنگلہ دیش لے جایا گیا ہو۔ کافی تلاش کے بعد بھی سونم کے نہ ملنے پر اس پر ہی پر شک بڑھ گیا۔